پیر‬‮ ، 28 اکتوبر‬‮ 2024 

وزیراعظم 2020ء کو ترقی کا سال کہتے ہیں یہ کس طرح ہوگا،عمران خان کیخلاف کونسی لابیز سر گرم ہیں جو حکومت کو چلنانہیں چلتا کرنا چاہتیں ہیں ؟ تہلکہ خیز انکشاف کر دیا گیا

datetime 4  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)ماہر معاشیات اکبر زیدی نے کہا کہ عمران خان ڈیڑھ سال سے حکومت میں ہیں انہیں پتا ہونا چاہئے کہ کون کون سی لابیز کام کر رہی ہیں۔تفصیلات کے مطابقجیو نیوز پروگرام میںصحافی خرم حسین نے کہاکہ اعدادو شمار دیکھیں تو معاشی غیر یقینی کا ذمہ دار کوئی مافیا نہیں ہے۔  ماہر معاشیات اکبر زیدی نے کہا کہ معیشت میں غیریقینی کی صورتحال کی براہ راست وجہ مافیاز نہیں ہیں،

عمران خان ڈیڑھ سال سے حکومت میں ہیں انہیں پتا ہونا چاہئے کہ کون کون سی لابیز کام کررہی ہیں، وزیراعظم مافیاؤں پر ذمہ داری ڈال کر حقائق سے کنارہ کش ہورہے ہیں، حکومت کا واحد ایجنڈا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنا تھا جس میں وہ کامیاب ہے اس کے علاوہ اسے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔حکومت نے مہنگائی، بیروزگاری سے متعلق کوئی بات نہیں کی تھی، کھانے پینے کی اشیاء میں بیس سے پچیس فیصد اضافے نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے، مافیاز ان لوگوں کو کہہ سکتے ہیں جن سے کام نہیں ہوپارہا ہے۔اکبر زیدی کا کہنا تھا کہ حکومت شروع سے کوئی معاشی ہدف حاصل کرنے کے موڈ میں نہیں ہے، وزیراعظم 2020ء کو ترقی کا سال کہتے ہیں یہ کس طرح ہوگا، رواں سال شرح نمو 2.2سے زیادہ نہیں ہوگی، ٹیکس وصولی کا ہدف اسی وقت حاصل ہوگا جب معیشت اور روزگار بڑھے گا، سینیٹ میں ارکان پارلیمان کی تنخواہیں دوسوفیصد بڑھانے کی باتیں ہورہی ہیں، اس سے واضح ہوجاتا ہے کہ حکومت کو معیشت سے نہ دلچسپی ہے نہ انہیں کچھ آتا ہے۔صحافی خرم حسین نے کہا کہ اعداد و شمار کو دیکھیں تو معاشی غیریقینی کا ذمہ دار کوئی مافیا نہیں ہے، وزیراعظم گندم کے بحران کی وجہ سے مافیا کی بات کررہے ہیں، اعداد و شمار دیکھیں تو گندم سے زیادہ دالوں ، سبزی وغیرہ کی قیمتیں بڑھی ہیں، اگر وزیراعظم کی بات مان لیں کے مہنگائی کے پیچھے مافیاز ہیں تو پچھلی حکومتوں کی طرح یہ

حکومت مافیاز کو قابو کرنے میں ناکام کیوں ہے۔ خرم حسین کا کہنا تھا کہ حکومت کا یہ کہنا درست نہیں کہ خورد و نوش کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ پرائس شاک ہے، یہ کیسا پرائس شاک ہے جو نومبر سے اب تک چل رہا ہے بلکہ مزید رفتار پکڑ رہا ہے، حکومت نے اشیائے خورد و نوش کی جو سپورٹ پرائس فکس کی ہیں اس کے اثرات آنا ابھی باقی ہیں، ہر وزیر اپنے طور پر کام کررہا ہے لیکن کہیں

لیڈرشپ نظر نہیں آرہی ہے، لیڈرشپ کے بغیر گروتھ کی طرف بڑھنا ممکن نہیں ہوگا۔ مہنگائی کی شرح میں سب سے زیادہ خطرناک بات یہ ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء کی مہنگائی 14.6فیصد سے بھی بہت زیادہ ہے، شہری علاقوں کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح میں زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیاجو پاکستان جیسے زرعی ملک میں تشویشناک بات ہے۔جنوری کے مہینے میں کھانے پینے کی

اشیاء کی مہنگائی شہری علاقوں میں 19.5فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 23.8فیصد رہی ، سوال اٹھ رہا ہے کہ غریب عوام کیسے گزارا کریں گے، حکومت پر تنقیدہورہی ہے کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں تیل، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے تو مہنگائی ہے مگر ذخیرہ اندوز اور مافیاز بھی بھرپور فائدہ اٹھارہے ہیں۔وزیراعظم بار بار مافیاز سے لڑنے کا دعویٰ کرتے ہیں مگر نتیجہ مافیاز کے

فائدہ اٹھانے کا نکلتا ہے،اتنی بلند شرح سود کے ساتھ ملک میں سرمایہ کاری اور معاشی ترقی کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے، وزیراعظم 2020ء کو ترقی کا سال کہہ رہے ہیں مگر مہنگائی کنٹرول نہ ہونے کی وجہ سے اس کی کوئی امید نظر نہیں آرہی ہے۔سونے پر سہاگہ درآمدات میں اضافہ نہیں ہورہا جبکہ ٹیکس محصولات بھی ہدف سے بہت کم ہیں، جنوری کے ٹیکس محصولات کے نمبرز مزید مایوس کن صورتحال دکھارہے ہیں، حکومت کا ٹیکس وصولی کا ہدف 5ہزار 238ارب روپے تھا مگر اسے حاصل کرنا ممکن نظر نہیں آرہا ہے۔جنوری میں ہدف سے 100ارب روپے کم جمع ہوئے جس سے پہلے سات مہینے میں ٹیکس شارٹ فال 387ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، اگلے پانچ مہینے میں شارٹ فال میں اضافے کی توقع ہے۔

موضوعات:



کالم



عزت کو ترستا ہوا معاشرہ


اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…