اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) صرف ایک ایکڑ زمین کے لیے تینتیس قتل، زمین کے چھوٹے سے ٹکڑے نے شیخوپورہ کی زمین خون سے رنگ دی، دنیا نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ شیخورہ کے علاقے سترہ آباد میں تیس سال سے چلی دشمنی نے 33 قیمتی جانیں لے لیں۔
1988 میں دو لاکھ مالیت کی ایک ایکڑ زمین پر تنازعہ شروع ہوا۔ لڑائی کے دوران اشتیاق گروپ نے شفیع گروپ کے محمد اقبال کو قتل کردیا۔ عدالت میں کیس چلا تو اشتیاق گروپ نے مقدمے کے گواہ عبدالرزاق کو بھی قتل کردیا۔ اس کے بدلے میں شفیع گروپ نے 1999 میں مرکزی ملزم اشتیاق کے چچا کو، 2005 میں والد کو اور 2014 میں بھائی کو قتل کر دیا۔ بدلے کی آگ میں اشتیاق گروپ نے شیخوپورہ، ننکانہ صاحب اور فیصل آباد میں شفیع گروپ کا جو بھی فرد ملا اسکو موت کے کھاٹ اتار دیا۔متاثرین کا کہنا ہے کہ ان کے گھر میں کوئی مرد نہیں بچہ ہے، اگر پولیس میرٹ پر کام کرتی تویہ سلسلہ یہاں تک نہ پہنچتا۔ 2014 میں مرکزی ملزم اشتیاق عرف سرفراز کو گرفتار کر لیا گیا۔ملزم کے جیل ٹرائل کے دوران شفیع گروپ کے دو اور افراد کو قتل کر دیا۔ 2019 میں اشتیاق گروپ نے ایک اور باپ بیٹے کو قتل کردیا اور اب 31 جنوری کو شفیع گروپ کے مزید 5 افراد کو پیشی پر جاتے ہوئے قتل کر دیا گیا۔ اس لڑائی میں اب تک شفیع گروپ کے 30 جبکہ اشتیاق گروپ کے 5 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔قتل در قتل اور انتقام در انتقام کا یہ شیطانی چکر ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا، قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان کو انصاف مل جاتا تو یہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیتے۔