پشاور(آن لائن)متاثرین وزیر ستان کا احتجاجی مظاہرہ پانچویں روزشدت اختیار کر گیا اور گزشتہ روز احتجاج اور پیدل واک میں بھی تبدیلی آئی اور شمالی وزیرستان کے مشران پشاور پریس کلب کھ سامنے احتجاجی مظاہرے کے دوران ڈھول کی تھاپ پر روایتی رقص (تل)کرتے رہے۔ مظاہرے کی قیادت صدر ایکزیکٹو کمیٹی جمالدین وزیر نے کی اور قوم اتمانزائی نے کثیر تعداد میں شیر کت کی
احتجاج کے دوران مظاہرین نے حکومت پاکستان کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور صوبائی حکومت کے کسی نمائندے کی عدم توجہ کی وجہ سے خیبر روڈ بند کرتے ہوئے مزید موٹر وے بند کرنے اور سات تاریخ کو اسمبلی سیشن شروع ہونے کی صورت میں ممبران اسمبلی کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روکنے کی دھمکی دے دی۔ مظاہرے سے مقرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے حکومت پاکستان اپنے وعدے کی پاسداری جلد از جلدکرے۔انھو ں نے کہا کے ہم اپنا حق لینے کے لئے آئین کے مطابق کسی حد تک جانے سے دریغ نہ کریں گے۔انھو ں نے کہا کے اس دوران کسی قسم کے نقصان کی صورت میں صوبائی اور مرکزی حکومت زمہ دار ہو گی۔مظاہرے میں سیاسی شخصیات مولانہ عبد الشکور، اختیار ولی اور ممبر قومی اسمبلی شفیق شیر نے شرکت کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں متاثرین وزیر ستان کی آواز اٹھانے کی یقین دہانی کرائی سٹیج پر مقرین نظر دین،اکبر خان اور جنت خان وزیر موجود تھے مظاہرے کے آخر میں ترجمان عبد الجلیل وزیر نے ایک مشترکہ قرار داد پیش کی جس کے مطابق سابقہ ڈی سی عبد ناصر کا نیب کی انقواری کا مطالبا کر دیا اور کہا کے موجودہ ڈی سی اور جی او سی پشاور آ کے ہمارے مطالبات کا جلد آز جلد حل نکا لیں بصورت دیگر متاثرین وزیرستان اسی طر ح سڑ کو ں پر موجود رہیں گے۔