کراچی (این این آئی) وفاقی وزیرِ بحری امور علی زیدی نے کہاہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر پاکستان آنے والے سمندری جہازوں کے عملے کو جہاز سے اترنے سے روک دیا گیا ہے،ہم نے ائیرپورٹس کی طرح اپنی بندرگاہوں کو محفوظ کر لیا ہے۔
علی زیدی کا کہنا تھا کہ اگر آئی جی سندھ نے کرپشن کی ہے تو سندھ حکومت الزامات ثابت کرے یہ لوگ آئی جی سندھ کو اس لئے ہٹانا چاہتے ہیں کہ وہ سندھ حکومت کے کام نہیں کر رہا،ہماری حکومت نے آئی جیز کے تبادلے ان کی کارکردگی کی بنیاد پرکیے،انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم حکومت سے ناراض ہوتی تو وفاقی حکومت چھوڑدیتی۔کراچی بوٹ کلب پر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے علی زیدی نے کہاکہ جو بھی عملہ ہماری بندرگاہوں پر جہاز سے اترے گا اس کی اسکیننگ ہوگی ،جو اسکینرز ائیر پورٹ پر لگے ہیں وہی اسکینرز بندرگاہ پر بھی لگا دیے گئے ہیں،ہم نے اپنی بندرگاہوں کو محفوظ کر لیا ہے، پورٹ قاسم پر زیادہ جہاز آتے ہیں گوادرپر جہازوں کی آمد و رفت کم ہے،ایل این جی کے دو جہاز روزانہ آتے ہیں،ایک جہاز ڈھائی لاکھ اور دوسرا دو لاکھ ستر ہزار ڈالر چارج کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ حکومت نے ایل این جی کے دو ٹرمینل لگائے تھے،ہم مہنگاہی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ،سیاسی اختلاف جمہوریت کا حسن ہے،سندھ حکومت کا ایک وزیر ٹی وی پر آئی جی کے خلاف باتیں کرتا ہے،وزیر اعلی سندھ کہتے ہیں میں آئی جی کو دیکھ لوں گا،اگر آئی جی نے کرپشن کی ہے تو سندھ حکومت الزامات کو ثابت کرے یہ لوگ آئی جی سندھ کو اس لئے ہٹانا چاہتے ہیں کہ وہ سندھ حکومت کے کام نہیں کر رہا۔
ہماری حکومت نے آئی جیز کے تبادلے ان کی کارکردگی کی بنیاد پرکیے ہیں،سندھ حکومت سندھ پولیس کے کاموں میں روکاوٹ ڈال رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعلی سندھ دھیما دھیما نہ کھیلیں،سندھ پولیس سے لڑنے کا فائدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اتحادی ہمیں بلیک میل نہیں بلکہ مزاکرات کرنا چاہتے ہیں کراچی میں صفائی کرائی تو وہاں مرے ہوئے جانور اور ریت سے بھری بوریاں ڈال دی گئیں ،کراچی کی ترقی سے پاکستان کی ترقی جڑی ہے ،ایم کیو ایم ناراض ہوتی تو حکومت چھوڑ دیتی،ایم کیو ایم سے کمیٹی کے ذریعے مذاکرات جاری ہیں۔