اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ کبھی دباوَلیا،نہ لوں گا، پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کروں گا۔بدھ کو وزیراعظم سے خیبر پختونخوا کے ارکان اسمبلی عاطف خان اورشہرام خان ترکئی نے ملاقات کی۔ذرائع کے مطابق دونوں ارکان نے خیبرپختونخواکی سیاسی صورت حال میں اپنی پوزیشن واضح کی۔اس موقع پر عاطف خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمودخان کیخلاف کسی لابی کاحصہ نہیں،
وزیراعلیٰ کوپارٹی ڈسپلن کے تحت ہی اپنے تحفظات سے آگاہ کیاتھا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے گروپ بندی کاتاثردینے پردونوں اراکین سے ناراضی کا اظہار کیا۔عاطف خان نے کہا کہ پارٹی ڈسپلن کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔وزیر اعظم نے کہا کہ گروپ بندی کے تاثرسے پارٹی کی ساکھ کونقصان پہنچا۔انہوں نے کہا کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کروں گا،واضح کردوں کبھی دباوَلیا،نہ لوں گا۔دوسری جانب ایک نجی ٹی وی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے دونوں رہنماؤں کو پارٹی میں واپسی کا عندیہ دے دیا ہے، ملاقات کی اندرونی کہانی بیان کرتے ہوئے نجی ٹی وی نے کہا کہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں آپ دونوں میرے سب سے بااعتماد اور باصلاحیت وزراء تھے، آپ نے ماضی میں بھی اپنے کام سے خود کو منوایا لیکن پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی سے آپ دونوں نے مجھے بہت افسردہ کیا اور وزارتوں سے ہٹانے کا فیصلہ بہت بوجھل دل کے ساتھ کیا۔ سابق وزراء نے وزیراعلیٰ کے پی کے کیخلاف چارج شیٹ بھی پیش کی۔ سابق وزراء نے کہا کہ ہم نے بہت محنت سے صوبے میں پارٹی و حکومت کی ساکھ بنائی ہماری کارکردگی کی وجہ سے لوگ خیبرپختونخوا کی مثالیں دیتے تھے لیکن اپنے سامنے خراب ہوتی صورتحال دیکھ کر چپ نہیں رہ سکتے تھے۔ انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ پارٹی میں موجود ایک مخصوص گروپ شروع دن سے ہمارا مخالف ہے۔ عاطف خان نے وزیراعظم سے کہا کہ مجھے وزارت اعلی میں کوئی دلچسپی نہیں۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ دونوں سابق وزراء کو وزیراعظم نے کابینہ میں واپسی کا عندیہ دیا ہے۔