اسلام آباد(نیوزڈیسک )قطر سے ایل این جی کو لانے والے بحری جہاز پالیسی معیار پر پورااترنے میں ناکام دکھائی دیتا ہے اور وزارت شپنگ کا کہنا ہے کہ موسم برسات میں یہ معاملہ مزید گھمبیر ہوسکتا ہے ۔ جہاز رانی اور بندرگاہوں کی وزارت نے خبردار کیا ہے کہ فلوٹنگ سٹوریج اینڈ دی گیسفکیشن یونٹ جو ایل این جی سے لوڈ ہے وہ ایل این جی پالیسی کے معیار اور گائیڈ لائن پر پورا نہیں اتر رہا اور مون سون میں یہ معاہدہ مزید بگڑ سکتا ہے اور اس سے منفی ماحولیاتی اثرات سامنے آسکتے ہیں ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چھ جون کو ہونے والے اجلاس میں شرکا کا کہنا تھا کہ پورٹ قاسم اتھارٹی اور وزارت جہاز رانی نے اس رائے کا اظہار کیا قطر گیس کمپنی پاکستان ایل این جی لمیٹڈ کی تجویز کردہ بحری جہاز ایسے حجم اور وسعت کے ہیں جو آب گاہوں کی حدود سے نکلے ہوئے ہیں دریں اثنا وزارت پٹرولیم نے تجویز دی ہے کہ پورٹ قاسم اتھارٹی کے موقف کے پیش نظر یا تو گیس ٹینکرز ایسوسی ایشن کے معیار کے مطابق چلایا جائے یا جیسا مقبول سمجھا جائے اس پر عمل کیا جائے قومی اقتصادی کونسل نے سفارشات کی منظوری دی ہے ۔