اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

علاج یا توہم پرستی؟ سورج گرہن کے دوران لوگوں نے معذور بچوں کو مٹی میں گاڑھ دیا

datetime 26  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (سی پی پی)آج سال کا تیسرا اور آخری سورج گرہن ہے، سورج گرہن کے ساتھ متعدد توہم پرستی کی باتیں جڑی ہوئی ہیں جن پر لوگ اندھا اعتقاد رکھتے ہیں۔اسی توہم پرستی سے جڑی ایک بات یہ بھی ہے کہ ذہنی معذور بچوں کو اگر سورج گرہن کے وقت کھلے مقام پر مٹی میں دبا دیا جائے تو وہ شفایاب ہو جاتے ہیں۔

اس کام کو انجام دینے کے لیے متعدد ذہنی امراض میں مبتلا بچوں کے والدین صبح صادق کے وقت ہی کراچی کے ساحل سی ویو پہنچے، جنہوں نے بیلچوں اور پھاوڑوں کی مدد سے ساحل کی نرم مٹی میں گڑھے کھود کر اپنے بچوں کو گردن تک دبا دیا۔ان لوگوں کا ماننا ہے کہ اس عمل سے ان کے بچے شفایاب ہو جائیں گے، تاہم سائنسی طور پر اس کی کوئی توجیہ نہیں ملتی، نہ ہی اس حوالے سے کوئی مثال سامنے آئی ہے کہ کسی ذہنی معذور بچے نے اس عمل سے شفا پائی ہو۔جامعہ کراچی کے انسٹیٹیوٹ آف اسپیس اینڈ پلانیٹیری ایسٹروفزکس کے پروفیسر جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان کے جنوبی علاقوں میں 20 برس بعد سورج کو 80 فیصد گرہن لگے گا۔اس حوالے سے ماہرینِ فلکیات نے شہریوں کو سورج گرہن کے دوران احتیاط برتنے کی ہدایات کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وہ سورج گرہن کو براہ راست نہ دیکھیں، ایسا کرنے سے اندھے پن کا شکار ہوا جا سکتا ہے، البتہ اسے حفاظتی چشمہ لگا کر دیکھا جاسکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج کو گرہن لگنا سائنسی عمل ہے، جو کسی کی زندگی پر اثر انداز نہیں ہوتا۔اس ضمن میں علمائے کرام کا کہنا ہے کہ سورج یا چاند گرہن کا کسی کی موت یا زندگی سے کوئی تعلق نہیں، یہ قدرت کی نشانیوں میں سے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…