لاہور(این این آئی) سیاسی انتقام کا نشانہ والوں کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا،جو حکومتیں عوامی خدمت کے کام کو پس پشت ڈالتے ہوئے انتقام کو ترجیح دیتی ہیں انہیں اپنے انجام کا ضرور سوچنا چاہیے،ان کا لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے کا مقصد پورا ہوتا نظر نہیں آ رہا،انتقام اور منفی سوچ رکھنے والے اپنے انجام کو پہنچیں گے،آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے حکومت بل پارلیمنٹ میں لائے گی تو (ن) لیگ اپنا موقف دے گی،
جب بھی منصفانہ انتخابات ہوں گے لوگوں کاحق رائے دہی خدمت کرنے والوں کے حق میں آئے گا،آئی ایم ایف کی رپورٹ ہے کہ حکومت کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا،آئی ایم ایف نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسے روک لئے یہ وہ پیسے تھے جو غریب ترین خواتین کو ملتے تھے،حکومت نے دوست ممالک کو ناراض کرلیا ہے، کھایاپیا کچھ نہیں گلاس توڑا بارہ آنے کے مترداف والا معاملہ کیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماؤں سینیٹرپرویز رشید، انجینئر خرم دستگیر، سائرہ افضل تارڑ اورپرویز ملک اور دیگر نے ماڈ ل ٹاؤن میں قائد اعظم اور نواز شریف کی سالگرہ کا کیک کاٹنے کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پرویز رشید نے کہا کہ آج کا دن پاکستانیوں کے لئے اور مسیحی برادری کے لئے بہت مبارک دن ہے،سب مسیحی بھائیوں کو کرسمس کی مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ نواز شریف کی قیادت میں قائد اعظم کے خوابوں کی تکمیل کا بیڑہ اٹھایا گیا،2013 سے پہلے کا پاکستان دہشتگردی،معاشی بدحالی اور توانائی کے بحران کا پاکستان تھا،افراتفری، انتقام اور پاکستانیوں کے لئے مشکلات کا سبب رہا، لیکن مسلم لیگ (ن) نے دنیا سے تسلیم کروایا کہ پاکستان پرامن ملک ہے،ہم سب کے لئے فخر کا مقام ہے کہ نواز شریف کی قیادت میں ہم نے وہ سب کچھ حاصل کیا جو کوئی بھی ملک خواہش کر سکتا ہے،اگر بحران پیدا نہ کئے جاتے اور سازشیں نہ کی جاتیں اور2018 کا پاکستان اسی رفتار سے ترقی کرتا تو ہم آج ان مشکلات کا شکار نہ ہوتے جن میں آج گھرے ہوئے ہیں،
ہماری جدوجہد یہ ہے کہ اس پاکستان میں واپس جائیں جس میں نواز شریف نے ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالا تھا،پاکستان ترقی کے وہی معیار دوبارہ حاصل کرے، یہ ہم سب کی خواہش اور دعا ہے،لیگی رہنماؤں سمیت سول بیورکریسی کے گرفتار لوگ جلد سرخرو ہوں گے،انتقام کا انجام اچھا نہیں ہوتا،جو حکومتیں عوامی خدمت کے کام کو پس پشت ڈالتے ہوئے انتقام کو ترجیح دیتی ہیں انہیں اپنے انجام کا ضرور سوچنا چاہیے،ان کا لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے کا مقصد پورا ہوتا نظر نہیں آ رہا،انتقام اور منفی سوچ رکھنے والے اپنے انجام کو پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے پیسے روک لئے ہیں،یہ وہ پیسے تھے جو غریب ترین خواتین کو ملتے تھے،سب سے پہلے غریبوں کے پیٹ پر لات ماری گئی،ہسپتالوں کے اخراجات روک لئے گئے،پھر تعلیم کے اخراجات روک لئے،جو غریبوں کے پیٹ پر لات مارے تعلیم ختم کر دے وہاں کیا ترقی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ کا بیان سب کے سامنے ہے،برادری اسلامی ممالک کو ناراض کیا گیا،کانفرنس میں گئے نہیں بلکہ کھایا پیا کچھ نہیں گلا س توڑا بارہ آنے والا معاملہ کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست قوم کو جوڑنے کا نام ہے
لیکن موجودہ حکمران قوم کو تقسیم کر رہے ہیں،ہمارے خلاف دھرنا دیا،پارلیمنٹ پر حملہ کرکے وزیر اعظم کو گھسیٹنے کی بات کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے حکومت بل پارلیمنٹ میں لائے گی تو (ن) لیگ اپنا موقف دے گی۔انجینئر خرم دستگیر نے کہا کہ نوازشریف کی شکل میں مسلم لیگ کو وہ قائد حاصل ہے کہ جس کا قبلہ درست ہے،نالائق اور نااہل حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہو چکی ہے،ان کے پاس صرف انتقام کی پالیسی ہے اس کا نتیجہ انہدام ہے،معیشت، خارجہ پالیسی اور گورننس کا انہدام نظر آ رہا ہے،ان کی نالائقی کی وجہ سے آئے روز نیا بحران پیدا ہوتا ہے،مقامی سطح پر حاکمیت، امن و امان، تعلیم و صحت کا بحران ہے اور اسلام آباد میں معیشت اور خارجہ پالیسی کا بحران ہے،لوگ بجلی و گیس کے بلوں پر آنکھوں میں آنسو لئے ہمارے دفاتر آ رہے ہیں،
فکری دیوالیہ پن سے اس حکومت نے مہنگائی کی انتہا کر دی ہے،سب سے زیادہ مہنگائی اشیائے خوردونوش کی ہوئی ہے،مسلم لیگ (ن) اس حوالے سے عوام کی آواز بنے گے،ہمارے دور کی 4 فیصد کی نسبت مہنگائی 17 فیصد تک پہنچ چکی ہے،اس کا واحد حل مداخلت سے پاک شفاف انتخابات ہیں،آئندہ انتخابات میں چاروں صوبوں میں مسلم لیگ (ن) کی حکومتیں آئیں گے،اس ملک میں ترقی کا عمل دوبارہ جلد شروع ہو گا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے ملکی معیشت کو تبدیل کیا،وفاق اور صوبوں میں اچھے اور تاریخی کام کئے جو ہمیشہ یاد رہیں گے،آج کی حکومت سوچتی کرنا کیا ہے لیکن وہ جو کرتی ہے وہ الٹا ہوجاتاہے۔سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ قائد اعظم اور نوازشریف کی پیدائش میں مماثلت ہے،ایک نے بنایا تودوسرے نے بچایا،ذوالفقار علی بھٹو کا بھی اہم کردار رہاہے،پاکستان کے بچے بچے کی آواز ہے کہ حکمرانوں سے جان چھوٹے۔ انہوں نے کہا کہ نواز اورشہباز نے جوترقی کی وہ نظر آ رہی ہے،منصفانہ انتخابات ہوئے تو لوگوں کا حق رائے دہی خدمت کرنے والوں کے حق میں آئے گا۔