پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

آج اس ظالمانہ فیصلے سے ہم 200 سال پیچھے چلے گئے، سابق اٹارنی جنرل نے پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ لکھنے والے ججز کا دماغی ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کر دیا

datetime 19  دسمبر‬‮  2019 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)خصوصی عدالت کی جانب سے سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے کے تفصیلی فیصلے پر سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تفصیلی فیصلے سے مشرف کی بے گناہی ثابت ہوتی ہے۔ ایک انٹرویومیں سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہ تفصیلی فیصلے سے ہی پرویز مشرف کی بے گناہی ثابت ہوتی ہے، ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ سزا پہلے دی گئی اور فیصلہ بعد میں آیا۔انہوں نے کہاکہ ایک جج نے بھی کہا کہ استغاثہ الزام ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

عرفان قادر نے پرویز مشرف کی لاش کو ڈی چوک پر لٹکانے کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ جن ججز نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ لکھا ہے ان کے دماغی ٹیسٹ ہونے چاہئیں، آج کے اس ظالمانہ فیصلے پر ہم 200 سال پیچھے چلے گئے ہیں، سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا کہا چیف جسٹس آف پاکستان کو اس فیصلے کو فوری طور پر معطل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے صدر پاکستان پر لازم ہے کہ وہ آرڈیننس جاری کرکے اس فیصلے کو معطل کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…