لاہور (آن لائن) وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ خاتون اول بشریٰ بی بی نے بھی یتیم بچیوں کیلئے قائم کاشانہ ویلفیئر ہوم سکینڈل کا نوٹس لے لیا ہے اور کاشانہ کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف کو یقین دہانی کروائی ہے کہ اس معاملے کی ازسرنو غیر جانبدار انکوائری کروائی جائے گی اور اگر کوئی قصور وار پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔
وزیراعظم ہائوس سے خاتون آفیسر نے کاشانہ کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف سے رابطہ کیا اور انہیں بتایا کہ خاتون اول بشریٰ بی بی نے ہدایت کی ہے کہ اس معاملے کی مکمل تفصیلات حاصل کی جائیں۔ افشاں لطیف نے ایک بیان میں بتایا کہ انہوں نے خاتون آفیسر کو تمام صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے، افشاں لطیف کے مطابق خاتون آفیسر نے خاتون اول کی طرف سے افشاں لطیف کو پیش کش کی ہے کہ ہم پورے کیس کی نئے سرے سے تحقیقات کروانے کیلئے تیار ہیں، خاتون آفیسر نے خاتون اول کی طرف سے یقین دہانی کرائی کہ اس معاملے کی ازسر نو غیر جانبدارانہ انکوائری کروائی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انکوائری میں اگر کوئی قصور وار پایا گیا تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی جبکہ افشاں لطیف نے جواب دیا کہ وہ پہلے ہی وزیراعظم پورٹل پر اپنی شکایت بھجوا چکی ہیں لہٰذا اگر خاتون اول چاہیں تو اس شکایت کی ازسر نو تحقیقات کر سکتی ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ ہم نئے سرے سے کوئی درخواست کسی حکومتی شخصیت کو دینے کے حق میں نہیں، افشاں لطیف نے کہا کہ ہماری خواہش اور اپیل ہے کہ اب یہ معاملہ چیف جسٹس آف پاکستان اپنے ہاتھ میں لے لیں اور کوئی عدالتی کمیشن بنایا جائے جو اس معاملے کی تحقیقات کرے۔
افشاں لطیف نے مزید کہا کہ وہ تمام تر ثبوتوں کے ساتھ اپنے محکمہ اور دیگر اداروں کو بھی مکمل تفصیلات دے چکی ہیں اب عدالتی کمیشن بنایا جانا چاہیے تاکہ حقائق عوام کے سامنے لائے جا سکیں۔یاد رہے کہ افشاں لطیف پر کاشانہ میں موجودکم عمر بچیوں کی شادی کیلئے دبائو ڈالا گیا جس میں 16 اور 17 سال کی لڑکیاں شامل تھیں۔ ایسا نہ کرنے کے باعث ادارہ کا بجٹ بند کر دیا گیا، کاشانہ میں زیرپرورش بچیوں کو کھانے پینے، کپڑوں اور تعلیمی سہولیات سے محروم کر دیا گیا جبکہ افشاں لطیف کو عہدے سے ہٹا کر اپنی کمپلینٹ واپس لینے کیلئے بھی کافی دبائو ڈالا گیا۔