منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بھارتی لوک سبھا میں امتیازی ومتعصبانہ قانون سازی ، پاکستان کی جانب سے شدید ردعمل

datetime 10  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان اور جنوبی ایشیاء کے دیگر ممالک کے غیرمسلم باشندوں اور تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے سے متعلق بھارتی لوک سبھا میں حالیہ قانون سازی جھوٹ اور دھوکے پر مبنی ہے ۔

یہ اقدام انسانی حقوق کے عالمی منشور اور ہر طرح کے امتیازات، مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر ہر قسم کے تعصبات کے خاتمے کے لئے بین الاقوامی معاہدات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ لوک سبھا کی قانون سازی پاکستان اور بھارت کے درمیان مختلف دوطرفہ معاہدات بالخصوص دونوں ممالک کی اقلیتوں کے حقوق اور سلامتی سے متعلق معاہدے کی بھی صریحا خلاف ورزی ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاکہ یہ قانون سازی ’ہندوراشٹرا‘ کے تصور کو عملی شکل دینے کی طرف ایک اور بڑا قدم ہے۔ اس تصور کی تعبیر کے لئے دائیں بازو کے ہندو رہنما کئی دہائیوں سے سرگرم عمل ہیں۔ یہ ’ہندتوا‘ کی انتہاء پسندانہ سوچ اور خطے میں تسلط پسندانہ خیالات کا زہریلا میلاپ ہے۔ یہ مذہب کی بنیاد پر ہمسایہ ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا واضح اظہار ہے جسے ہم قطعی طورپر مسترد کرتے ہیں۔ بھارت کی جانب سے خود کو ہمسایہ ممالک میں ستائی ہوئی اقلیتوں کا گھر ظاہر کرنے کے دعوے بھی انتہائی قابل مذمت ہیں۔ گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام، سمجھوتہ ایکسپریس کے سانحے، گائے کے محافظ جتھوں کے ہاتھوں لاتعداد لوگوں کاقتل، گھرواپسی اور ’جہاد سے پیار‘ کے نام سے شروع کی گئیں بدنام زمانہ سکیموں کے علاوہ مسیحیوں، سکھوں، جین اوردلت جیسے نچلی ذات کے ہندوں پر بہیمانہ تشدد انتہاپسند ہندو نظریات رکھنے والے حکمران طبقے کا اعزاز اورپہچان ہے۔

اسّی لاکھ بے گناہ اور نہتے کشمیریوں پر ظلم وستم جاری ہیں، نو لاکھ سے زائد بھارتی قابض افواج ان پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہیں، یہ سب حقائق انتہاء پسند بھارتی ذہن کی پوری طرح تشریح اور تعارف پیش کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ بھارتی قانون سازی نے ایک بار پھر بھارتی ’جمہوریت‘ اور ’سیکولرازم‘ کے کھوکھلے دعووں کو بے نقاب کردیا ہے۔ اکثریت کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے آر ایس ایس اور بی جے پی کی دیگر عقائد کے لوگوں کو نکال باہر پھینکنے والی سوچ پوری دنیا کے سامنے آچکی ہے اور مسلمانوں سے شدید نفرت کس درجے پر ہے، اس کا بھی واضح اظہار ہوچکا ہے۔ ہم اس امتیازی، جارحانہ اورجابرانہ قانون سازی کی مذمت کرتے ہیں جو تمام متعلقہ عالمی ضابطوں اور اقدار کی صریحا خلاف ورزی ہے اور ہمسایہ ممالک میں بھارتی مداخلت اور بدنیتی کی کھلی مثال ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…