پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

بھارتی لوک سبھا میں امتیازی ومتعصبانہ قانون سازی ، پاکستان کی جانب سے شدید ردعمل

datetime 10  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان اور جنوبی ایشیاء کے دیگر ممالک کے غیرمسلم باشندوں اور تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے سے متعلق بھارتی لوک سبھا میں حالیہ قانون سازی جھوٹ اور دھوکے پر مبنی ہے ۔

یہ اقدام انسانی حقوق کے عالمی منشور اور ہر طرح کے امتیازات، مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر ہر قسم کے تعصبات کے خاتمے کے لئے بین الاقوامی معاہدات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ لوک سبھا کی قانون سازی پاکستان اور بھارت کے درمیان مختلف دوطرفہ معاہدات بالخصوص دونوں ممالک کی اقلیتوں کے حقوق اور سلامتی سے متعلق معاہدے کی بھی صریحا خلاف ورزی ہے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاکہ یہ قانون سازی ’ہندوراشٹرا‘ کے تصور کو عملی شکل دینے کی طرف ایک اور بڑا قدم ہے۔ اس تصور کی تعبیر کے لئے دائیں بازو کے ہندو رہنما کئی دہائیوں سے سرگرم عمل ہیں۔ یہ ’ہندتوا‘ کی انتہاء پسندانہ سوچ اور خطے میں تسلط پسندانہ خیالات کا زہریلا میلاپ ہے۔ یہ مذہب کی بنیاد پر ہمسایہ ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا واضح اظہار ہے جسے ہم قطعی طورپر مسترد کرتے ہیں۔ بھارت کی جانب سے خود کو ہمسایہ ممالک میں ستائی ہوئی اقلیتوں کا گھر ظاہر کرنے کے دعوے بھی انتہائی قابل مذمت ہیں۔ گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کا قتل عام، سمجھوتہ ایکسپریس کے سانحے، گائے کے محافظ جتھوں کے ہاتھوں لاتعداد لوگوں کاقتل، گھرواپسی اور ’جہاد سے پیار‘ کے نام سے شروع کی گئیں بدنام زمانہ سکیموں کے علاوہ مسیحیوں، سکھوں، جین اوردلت جیسے نچلی ذات کے ہندوں پر بہیمانہ تشدد انتہاپسند ہندو نظریات رکھنے والے حکمران طبقے کا اعزاز اورپہچان ہے۔

اسّی لاکھ بے گناہ اور نہتے کشمیریوں پر ظلم وستم جاری ہیں، نو لاکھ سے زائد بھارتی قابض افواج ان پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہیں، یہ سب حقائق انتہاء پسند بھارتی ذہن کی پوری طرح تشریح اور تعارف پیش کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ بھارتی قانون سازی نے ایک بار پھر بھارتی ’جمہوریت‘ اور ’سیکولرازم‘ کے کھوکھلے دعووں کو بے نقاب کردیا ہے۔ اکثریت کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے آر ایس ایس اور بی جے پی کی دیگر عقائد کے لوگوں کو نکال باہر پھینکنے والی سوچ پوری دنیا کے سامنے آچکی ہے اور مسلمانوں سے شدید نفرت کس درجے پر ہے، اس کا بھی واضح اظہار ہوچکا ہے۔ ہم اس امتیازی، جارحانہ اورجابرانہ قانون سازی کی مذمت کرتے ہیں جو تمام متعلقہ عالمی ضابطوں اور اقدار کی صریحا خلاف ورزی ہے اور ہمسایہ ممالک میں بھارتی مداخلت اور بدنیتی کی کھلی مثال ہے۔

موضوعات:



کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…