اسلام آباد (این این آئی) فیڈرل بورڈ آف ریوینیو نے متحدہ عرب امارات کی وزارت خزانہ کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ایک مرتبہ دوبارہ اس بات کا تقاضا کیا گیا ہے کہ ان تمام پاکستانیوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں جو کہ متحدہ عرب امارات میں اقامہ رکھتے ہیں
جنہوں نے ٹیکس چوری کر کے پیسہ پاکستان سے نکال کر متحدہ عرب امارات میں رکھا ہوا ہے اور یو اے ای میں بھی دھوکہ دہی سے درست فنانشل معلومات کو چھپا کر رکھا ہوا ہے۔ مراسلہ میں اس امر پر زور دیا گیا ہے کہ خودکار معلومات کے تبادلہ کا فریم ورک اس لئے وضع کیا گیا تھا کہ بین الاقوامی ٹیکس نظام میں شفافیت لائی جائے اور ٹیکس چوری کے خلاف ایک جامع اور موثرنظام اپنایا جائے۔ مراسلہ میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معلومات کے تبادلہ پر ہونے والی میٹینگ مورخہ 9اور 10اکتوبر دو ہزار انیس کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک اس حوالے سے جامع رسمی جواب کا تبادلہ کریں گے۔ تاہم اس حوالے سے ایف بی آر کے لکھے گئے پچھلے تمام خطوط کا متحدہ عرب امارات کی جانب سے تا حال کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے معلومات کے تبادلہ میں کوئی موثر پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔مراسلہ میں اس بات کا دوبارہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ اقامہ رکھنے والے پاکستانیوں کی معلومات فراہم کی جائیں بصورت دیگر پاکستان اس بات پر مجبور ہو گا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ کئے گئے دہرے ٹیکسیشن کے معاہدہ کو ختم کر دے۔