جمعرات‬‮ ، 10 اکتوبر‬‮ 2024 

4 افریقی ممالک میں ویکسین کی وجہ سے پولیو کیسز سامنے آئے، رپورٹ

datetime 26  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(آن لائن) 4 افریقی ممالک میں پولیو کے ایسے کیسز سامنے آئے ہیں جس کا سبب اورل ویکسین بنی ہے جبکہ صحت کے عالمی اعداد و شمار کے مطابق زیادہ تر بچے عام طور پر پائے گئے وائرس کے بجائے ویکسین میں موجود وائرس سے معذوری کا شکار ہوئے۔امریکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے منظر عام پر ا?نے والی رپورٹ میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے نائیجیریا، کانگو، سینٹرل افریقن

رپبلک اور انگولا میں 9 ایسے نئے کیسز کی نشاندہی کی جو ویکسین کی وجہ سے ہوئے۔رپورٹ کے مطابق افریقہ کے دیگر 7 ممالک اور ایشیا میں بھی اس قسم کے کیسز رپورٹ ہوئے جس میں پاکستان اور افغانستان بھی شامل ہیں جہاں اب تک پولیو کی بیماری کا خاتمہ نہ ہوسکا۔خیال رہے کہ ایسا شاذ و نادر ہی ہوتا ہے کہ پولیو ویکسین میں موجود زندہ وائرس اس قابل ہوجائے کہ بیماری پیدا کرنے کی طاقت حاصل کرے۔حال ہی میں ویکسین کے ذریعے پولیو کے مرض کا شکار بننے والے تمام کیسز کی وجہ پولیو ویکسین میں موجود ٹائپ 2 وائرس تھا جبکہ عام ماحول میں پایا جانے والا ٹائپ 2 وائرس ختم ہوئے برسوں گزر چکے ہیں۔واضح رہے کہ پولیو انتہائی متعدی مرض ہے جو گندے پانی یا کھانے سے پھیلتا ہے اور عموماً 5 سال سے کم عمر بچوں کو اپنا شکار بناتا ہے۔اس انفیکشن کے 200 نتائج میں سے ایک معذوری ہے اور اس میں بہت معمولی شرح بچوں کی اموات کی بھی ہے جو سانسوں کا نظام سکڑنے کے باعث ہوتی ہے۔اس حوالے سے گزشتہ ہفتے عطیات دہندگان نے پولیو کے خاتمے کے لیے 2 ارب 60 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کا عہد کیا تھا، جو 1988 میں شروع ہونے والے انسداد پولیو پروگرام کا حصہ ہے اور اس کا مقصد سال 2000 تک دنیا سے پولیو کے مرض کا خاتمہ تھا، تاہم اس وقت سے اب تک کئی ڈیڈ لائنز گزر چکی ہیں لیکن یہ مرض اب بھی معذوری کا سبب بن رہا ہے۔ایک اندازے کے مطابق دنیا سے پولیو کے خاتمے

کے لیے ضروری ہے کہ 95 فیصد سے زائد آبادی میں قوت مدافعت موجود ہو جس کے کے لیے عالمی ادارہ صحت اور اس کے شراکت دار طویل عرصے سے اورل پولیو ویکسین پر انحصار کررہے ہیں کیوں کہ یہ سستی ہے اور آسانی سے پلائی جاسکتی ہے اور ایک خوراک میں صرف 2 قطرے شامل ہوتے ہیں۔اس ضمن میں عالمی

ادارہ صحت کے قائم کیے گئے انڈیپینڈنٹ مانیٹرنگ بورڈ نے انسداد پولیو پروگرام کا جائزہ لے کر اپنی رپورٹ میں خبردار کیا کہ مغربی افریقہ میں ویکسین کے ذریعے پولیو وائرس کا پھیلاؤ زمینی حدود و قیود توڑتے ہوئے قابو ہورہا ہے اور بنیادی سوالات کو جنم دے رہا ہے جبکہ انسداد پولیو کے پورے عمل کو بھی چیلنج کررہا ہے۔

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…