بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

ملک میں پولیو پروگرام اور انسداد پولیو ویکسین دینے کا عمل سیاسی فٹ بال بن چکا ہے : عالمی ادارہ

datetime 20  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور/اسلام آباد(این این آئی) صحت کے عالمی فورم پر پاکستان کے سیاسی مسائل کو موضوع بحث لاتے ہوئے بین الاقوامی مانیٹرنگ بورڈ نے کہا ہے کہ ملک میں پولیو پروگرام اور انسداد پولیو ویکسین دینے کا عمل سیاسی فٹ بال بن چکا ہے۔آئی ایم بی وہ ادارہ ہے جو عالمی سطح پر پولیو کا پھیلا روکنے کے لیے گلوبل پولیو ایریڈیکیشن انیشی ایٹوکی کارکردگی کا آزادانہ جائزہ لیتا ہے، جس کے مطابق پاکستان میں پولیو میں اضافے کے

پسِ پردہ سیاسی نا اتفاقی ہے۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اپنی تازہ رپورٹ میں آئی ایم بی کا کہنا تھا کہ 2018 کے اوائل میں پاکستان کا پولیو پروگرام پولیو وائرس کے پھیلا کو روکنے کے دہانے پر تھا۔تاہم صرف ایک سال کے عرصے کے دوران ملک میں اس بیماری کی صورتحال نے پولیو کا پھیلا روکنے والے عالمی پروگرام کے اندازوں کو الٹ کر رکھ دیا۔آئی ایم بی نے ستمبر 2019 کی انسداد پولیو مہم پر بھی سخت تحفظات کا اظہار کیا جس میں بچوں کی سب سے بڑی تعداد ویکسینیشن سے محروم رہی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں پولیو نے 2018 کی تیسری سہ ماہی میں دوبارہ سر اٹھانا شروع کیا اور صورتحال 2019 کی دوسری سہ ماہی میں مزید سنگین ہوگئی جب صرف 3 ماہ کے عرصے میں 38 کیسز سامنے آئے۔آئی ایم بی کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وبا کی صورتحال انتہائی سنگین اور تشویشناک ہے، دنیا بھر میں سامنے آنے والے 80 فیصد پولیو کیسز پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں، جس میں 90 فیصد روایتی بنیادی ذخائر سے باہر پائے گئے۔ادارے نے اب تک پاکستان کے لیے کارآمد اور مثبت تنقید کی ہے تا کہ تکنیکی خامیوں کو دور کیا جائے اور اس پروگرام کو مضبوط بنایا جائے لیکن کمیٹی کی حالیہ رپورٹ میں پاکستان میں پولیو کے پھیلا کی صورتحال پر انتہائی سخت مذمت اور تشویش کا اظہار کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں پولیو پروگرام ملک کے لیے ایک مثال کے بجائے موجودہ بحران کی

علامت کی صورت اختیار کرگیا اوریہی صوبہ عالمی سطح پر پولیو کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گیا ہے۔مذکورہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی میں پولیو کا پھیلا ہر جگہ موجود ہے جبکہ پنجاب میں بھی ہر مقام پر انسداد پولیو پروگرام کی خرابی کے آثار موجود ہیں۔رپورٹ میں یہ سوال بھی کیا گیا کہ اگر سیاسی رہنما متضاد بیانات دیں گے تو پاکستانی عوام کس طرح اس بات پر یقین کریں گے۔

انسداد پولیو پروگرام ان کے مفاد میں ہے۔ادارے نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی بتایا کہ اکتوبر 2019 تک پاکستان میں 77 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ افغانستان میں صرف 19 کیسز سامنے آئے جبکہ گزشتہ برس پاکستان میں یہ تعداد 6 تھی اور افغانستان میں 19 بچے اس سے متاثر ہوئے تھے۔اس ضمن میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزارت صحت کے عہدیدار نے کہا کہ

پولیو کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے نئی حکمت عملی تیار کی گئی ہے، جس میں پولیو پروگرام کے سابق سربراہ کی دوبارہ تعیناتی بھی شامل تھی۔خیال رہے کہ اب تک ملک میں 88 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں، گزشتہ برس 12 جبکہ 2017 میں صرف 8 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ان 88 کیسز میں سے 64 خیبرپختونخوا، 10 سندھ، 7 بلوچستان اور 5 کیسز کا تعلق پنجاب سے ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…