اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ مسلسل اقدامات سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہونا شروع ہوئی جس کے بعد اب پائیدار ترقی اور نوکریاں مہیا کرنے کا مقصد حاصل ہو پائیگا۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ اکتوبرکے مہینے میں کرنٹ اکاؤنٹ 9کروڑ 90 لاکھ ڈالر سر پلس رہا ۔
ستمبر کے مہینے میں خسارہ 28 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھا، رواں سال کے پہلے چار ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک ارب 47 کروڑ ڈالر رہا۔مشیر خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ سال اسی عرصے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 5 ارب 57 کروڑ ڈالر تھا اور مالی سال 19۔2018 کے دوران یہ خسارہ 13 ارب 83 کروڑ ڈالر تھا جب کہ مالی سال 18۔2017 میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ 19 ارب 90 کروڑ ڈالر تھا۔عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ ساڑھے چار سال بعد سر پلس ہوا ہے، مارچ 2015 میں کرنٹ اکاؤنٹ تقریبا 52 کروڑ ڈالر سر پلس تھا۔دوسری جانب مشیر خزانہ کے بیان پر رد عمل میں اسد عمر نے کہاکہ 4 سال کے بعد کرنٹ اکاؤنٹ کا سرپلس ہونا اچھی بات ہے، مسلسل اقدامات سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہونا شروع ہوئی، اب پائیدار ترقی اور نوکریاں مہیا کرنے کا مقصد حاصل ہو پائے گا۔اس سے پہلے اسد عمر نے وفاقی وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا جہاں ایوانِ صدر میں صدر مملکت عارف علوی نے ان سے حلف لیا۔اسد عمر کو کابینہ میں منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات کا قلمدان سونپا گیا ہے۔واضح رہے کہ وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے گزشتہ روز اسد عمر کی کابینہ میں شمولیت کی اطلاع دی تھی ۔
جب کہ وزیراعظم نے وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار کا قلمدان تبدیل کرتے ہوئے انہیں پیٹرولیم کی وزارت سونپی ہے۔یاد رہے کہ اسد عمر تحریک انصاف کی حکومت قائم ہونے کے بعد بننے والی پہلی کابینہ میں وزیر خزانہ تھے تاہم عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پیکج کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں ڈیڈلاک کے باعث انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد سے وزیر خزانہ کا قلمدان خالی ہے اور اس وقت عبدالحفیظ شیخ وزیر اعظم کے مشیر خزانہ کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھارہے ہیں۔