کراچی (این این آئی) معروف دینی درسگاہ جامعہ اشرف المدارس کراچی کے ناظم تعلیمات اور استاد الحدیث مفتی محمدارشاد اعظم انتقال کرگئے۔ ان کی نماز جنازہ جامعہ اشرف المدارس گلستان جوہر میں مولانا حکیم محمد مظہر نے پڑھائی جس میں علماء و طلباء سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے کثیر تعداد میں شرکت کی، بعد ازاں گلستان جوہر کے احاطہ میں اپنے شیخ حکیم محمد اختر کے پہلو میں
تدفین عمل میں لائی گئی۔ وفاق المدارس کے مولانا ڈاکٹر عبد الرزاق اسکندر، مولانا انوار الحق حقانی، مفتی محمد رفیع عثمانی، مولانا محمد حنیف جالندھری، مولانا امداد اللہ یوسف زئی، مولانا عبدالمجید، مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان، مولانا طلحہ رحمانی، مولانا ڈاکٹر سعید خان اسکندر، مولانا عبدالرزاق زاہد، قاری حق نواز، مولانا محمد احمد حافظ، مفتی اکرام الرحمن، مولانا ابراہیم سکرگاھی، مولانا عبید الرحمن چترالی، مولانا الطاف الرحمن، مولانا منظور احمد، مولانا عبدالجلیل، مولانا قاری زبیر احمد سمیت دیگر منتظمین ومسؤلین نے مفتی محمدارشاد اعظم پہ گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اہل مدارس سے دعاؤں کے اہتمام کی اپیل بھی کی۔ وفاق المدارس کے میڈیا کوآرڈینیٹر مولانا طلحہ رحمانی نے بتایا کہ مرحوم نیک سیرت اور ملنسار شخصیت تھے، سن 2001ء میں جامعہ اشرف المدارس سے درس نظامی مکمل کرنے بعد دو سالہ فقہ میں اسپشلائزیشن کر کے مفتی کی ڈگری حاصل کی، تعلیم کی تکمیل کے بعد جامعہ اشرف المدارس میں تدریس و انتظامی وامور میں خدمات انجام دیں۔ تصوف میں آپ کا اصلاحی تعلق معروف بزرگ و شیخ مولانا حکیم محمد اختر سے تھا اور آپ کے شیخ نے خلافت بھی عطاء کی، مرحوم گزشتہ دو سال سے مختلف امراض میں مبتلاء تھے لیکن چھ ماہ قبل مرض شدت اختیار کرگیا اس دوران مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج رہے، جمعہ کے دن صبح گیارہ بجے تیرتالیس سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔ مرحوم نے سوگوار میں اہلیہ اور تین بیٹیاں چھوڑی ہیں۔