لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف نے حکومت کی جانب سے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کوعلاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت کیلئے ساڑھے 7ارب روپے کے انڈیمنٹی بانڈ کو”تاوان“قرار دیتے ہوئے جمع کرانے سے صاف انکار کر دیا، عمران نیازی ساڑھے 7ارب کے بانڈ زکے ذریعے یہ ظاہر کرناچاہتے ہیں کہ میں نے نواز شریف سے وصولی کر لی جو قوم کو گمراہ کرنے کی سوچ ہے،
خدانخواستہ اگر نواز شریف کو کچھ ہواتو اس کی ذمہ داری عمران نیازی پر عائد کروں گا، فروغ نسیم نے پرویز مشرف کے وکیل کے طور پر عدالت عظمیٰ میں کہا تھاکہ ان کی کمر میں شدید درد ہے جس کا علاج بیرون ملک ہے اور وہ اپنی ضعیف بیماروالدہ سے بھی ملاقات کرنا چاہتے ہیں،کیا اس وقت پرویز مشرف سے سے کوئی بانڈ مانگاگیا تھا، اللہ نہ کرے کہ نواز شریف کو زہردیاگیا ہولیکن ماہرین اس کی انکوائری کررہے ہیں اور اگر ایسا کچھ ہوا تو اسے ضرورقوم کے سامنے لائیں گے، نواز شریف کے خلاف سرکار کے پیسے میں آدھے دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی اور ان کے خلاف سارے کیسز خاندانی کاروبار کے ہیں لیکن ان کی موجودہ صورتحال بھی قوم کے سامنے ہے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے ماڈل ٹاؤن میں پارٹی کے مرکزی رہنماؤں کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر راجہ ظفر الحق،احسن اقبال، انجینئر خرم دستگیر،مریم اورنگزیب اور دیگربھی موجود تھے۔محمد شہباز شریف نے کہا کہ 20روز سے زیاد ہ گزر رہے ہیں وزیر عظم او ران کی ٹیم نواز شریف کی صحت کے حوالے سے سنگ دلی اور چھوٹے ذہن کے ساتھ سیاسی کھیل جاری رکھے ہوئے ہے جوقابل مذمت ہے۔ حکومت نے ڈیڑھ سال میں عوامی خواہشات تو پورا کیا نہیں بلکہ گزشتہ دورمیں حکومت نے عوام کو جوسہولتیں پہنچائی تھیں ان کا بھی خاتمہ کر دیا گیاہے۔ اس عرصے میں معیشت کو تباہی کے دہانے پرپہنچا دیا گیا ہے،
نواز شریف کامعاملہ خالصتا ًانسانی صحت کا مسئلہ ہے لیکن حکومت نے بد ترین قسم کی سیاسی ڈرامہ بازی کی ہے جس پر عوام رنجیدہ ہیں۔ حکومت کی جانب سے ساڑھے7ارب کے انڈیمنٹی بانڈ کی جو شرط رکھی گئی ہے اس کی آڑ میں تاوان لینا چاہتی ہے، سلیکٹڈ وزیر اعظم اصل میں قوم کو ایک اور دھوکے کی طرف لے جانا چاہتے ہیں کہ میں نے نواز شریف سے ساڑھے 7ارب روپے نکلوا لئے ہیں۔ نواز شریف او رپارٹی نے اس مطالبے کو واضح طو رپر مسترد کر دیا ہے او ریہ ہمیں ہرگز قبول نہیں ہے۔
عمران نیازی کی بہت بڑی بھول ہے وہ کسی کو این آر او دے سکتے ہیں اور نہ لے سکتے ہیں۔ نواز شریف کو اللہ تعالیٰ کے اپنے بے پناہ فضل و کرم سے زندگی دی ہے، نواز شریف انتہائی صبر، تحمل او ر جرات کے ساتھ حالات کامقابلہ کر رہے ہیں، صحت اوربیماری زندگی اورموت اللہ کے ہاتھ میں ہے،نواز شریف استقامت کے ساتھ اللہ پر تقویٰ کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس شخص سے بانڈ مانگاجارہا ہے جس کے خلاف ٹرائل کورٹ کا 6جولائی 2018ء کافیصلہ آیا تو وہ اس وقت لندن میں موجود تھا لیکن نواز شریف
اپنی شدید ترین بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر اپنی بیٹی کا ہاتھ تھام کر 13جولائی کوپاکستان پہنچ گئے او رانہیں اڈیالیہ جیل میں ڈال دیا گیا،کیا اس وقت نواز شریف نے کوئی شورٹی بانڈدیا تھا۔ ملک کی دو ہائیکورٹس نے ان ِکو ضمانت دی ہے او رکہا ہے کہ وہ پاکستان کے اندر یا باہر علاج کر اسکتے ہیں لیکن حکومت سیاست اورمکاری کر رہی ہے اوراس سے زیادہ گھٹیا پن کی مثال ہو نہیں سکتی۔ اس شخص سے شورٹی بانڈ مانگا جارہا ہے جو تین بار اس ملک کا وزیر اعظم منتخب ہوا، پاکستان کو دنیا میں ساتویں ایٹمی قوت بنایا، بیس بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے اندھیروں کوختم کیا، 60ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے سی پیک لایا۔
جب ہمارے خاندان کا کاروبارقومیا لیا گیا تو اس کے بعد ہم نے سوا6ارب روپے بمعہ سود بینکوں کو ادا کئے او رایک دھیلے کی رعایت نہیں لی، ہم نے ایک دھیلا معاف نہیں کرایا لیکن اس حکومت میں کتنے لوگوں کے قرضے معاف ہوئے میں آج اس پر بات نہیں کرناچاہتا۔ انہوں نے کہاکہ پوری قوم نواز شریف کی صحت کے لئے پریشان ہے جبکہ حکومت اپنی سیاست کیلئے پریشان ہے۔ حکومت کے فیصلے کے چند گھنٹوں بعد ملک بھر کے ناموروکلاء نے اس پر اپنی رائے دی اور بلا تفریق حکومت کے اس فیصلے کی مذمت کی کہ حکومت کی طرف سے نواز شریف کو علاج کے لئے باہر بھجوانے کے عوض شورٹی بانڈ مانگنے کا کوئی جواز نہیں۔ وزیر قانون جو انتہائی نر م گفتار ہیں انہوں نے کہا کہ قانون اس معاملے میں خاموش ہے
او رجہاں ایسی صورتحال ہووہاں اس طرح کی بات کی جا سکتی ہے۔نواز شریف کی صحت کو کبھی وزارت داخلہ کبھی نیب اورکبھی پنجاب حکومت کے درمیان شٹل کاک بنا دیا گیا۔ ایک شخص جو شدید بیمار ہے،قوم کا سرمایہ ہے،لاکھوں، کروڑوں لوگ اس سے والہانہ محبت کرتے ہیں اس کے خلاف اس طرح کی گندی سیاست کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ حکومت کے اپنے بنائے ہوئے سرکاری بورڈنے لکھ کردیا کہ نواز شریف کی صحت اس امر کی متقاضی ہے کہ انہیں علاج کے لئے فی الفور بیرون ملک جانا چاہیے۔ جب نواز شریف کی ضمانتیں ہوگئیں تو عمران نیازی نے بزدار صاحب کو کہا کہ سہولتیں دیں مگر اصل میں عملی اقدامات نہ ہونے کے برابرتھے۔ میں عدل کی زنجیر کو دن رات ہلاتا رہا۔ جن لوگوں نے نواز شریف
کے علاج کے معاملے میں کار خیر میں حصہ ڈالامیں تمام خیر خواہوں کا شکر گزار ہوں اور اسے ساری زندگی فراموش نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی اسلام آبادہائیکورٹ سے ضمانت منظو رہوئی تو 40لاکھ کے مچلکے جمع ہوئے،اسی طرح لاہورہائیکورٹ میں ایک،ایک کروڑ روپے کے دو مچلکے جمع کرائے گئے اور عدالت نے لکھا ہے کہ نواز شریف پاکستان یا بیرون علاج کرانا چاہیں تو کر اسکتے ہیں،دو ماہ کے بعد آئندہ کی صورتحال کے حوالے سے حکومت سے رجوع کرنا ہوگالیکن عمران نیازی کی جانب سے شرطیں لگائی جارہی ہیں او ریہ قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے،بتایا جائے کہ اس شرط کاکیا جوازہے۔ وہ اصل میں قوم کو یہ دکھاناچاہتے ہیں کہ میں نے نواز شریف سے پیسے نکلوا لئے ہیں اصل میں یہ گھٹیا حرکت اور چھوٹے ذہن کی سو چ ہے۔
جب عمران خان کو چوٹ آئی تھی تو نواز شریف ا ن کے پاس گئے تھے میں یہ نہیں کہنا چاہتا کہ ہمیں ان سے ا س طرح کوئی توقعات ہیں لیکن یہ انسانی قدریں ہیں۔ عمران نیازی آنے والی نسلوں کے لئے کانٹے بو رہے ہیں اورماحول کو زہر آلود کر رہے ہیں،ہمیں نہیں معلوم تھاکہ آپ انسانی صحت کے معاملے میں بھی زہریلی سیاست کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کئی وفاقی وزراء نے کہا کہ نواز شریف کو باہر نہیں جانے دینا چاہیے۔ فروغ نسیم جب پرویز مشرف کے وکیل تھے توانہوں نے کہا تھاکہ انہیں کمر میں شدید دردہے او راس کاعلاج باہرہو سکتاہے اوروہ اپنی بیمار والدہ کو بھی ملناچاہتے ہیں کیا اس وقت بانڈ مانگا گیاتھا لیکن نواز شریف سے ساڑھے 7ا رب کا بانڈ مانگا جارہاہے۔ اس وقت عدالت عظمیٰ نے پوچھا تھاتو حکومت نے کوئی اعتراض نہیں کیا تھا،کیا مشرف واپس
آئے، زلفی بخاری کے خلاف کیسز چل رہے تھے لیکن ان کا نام آدھے گھنٹے میں ای سی ایل سے نکل گیا، کیا انہیں کہا گیا تھاکہ آپ نے تاوان دیناہے۔ ایسے دہرے معیار ماضی میں ہوئے ہیں۔عمران نیازی نے سیرت کانفرنس میں جس طرح اپوزیشن پر یلغار کی میں اس کے الفاظ یہاں نہیں دہراناچاہتا۔ نواز شریف کی صحت پر سیاست کرنابند کریں،اگر خدانخواستہ تاخیر کی وجہ سے کوئی حادثہ ہوا توقوم اسے برداشت نہیں کر سکے گی۔ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا ہے، ہرقسم کی سختیاں جھیلی ہیں، سلیکٹڈوزیراعظم کا نواز شریف کے ساتھ دوہرا معیار ہے۔ ٹی وی کے ایک پروگرام میں کراچی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر نے کہاکہ ہاں ہم سیاست کررہے ہیں اور ہمیں اپنی سیاست بھی توکرنی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف سے کس چیز کا شورٹی بانڈ مانگاجارہا ہے، ایون فیلڈ ریفرنس میں ٹرائل کورٹ نے فیصلہ دیا اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسے معطل کر کے انہیں طبی بنیادوں پر ضمانت دی، العزیزیہ اور ہل میٹل کیس کا فیصلہ مشہور زمانہ جج ارشد ملک نے سنایا،
جج کو تو ہٹادیا گیا لیکن فیصلہ معطل نہیں کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس کو ٹرائل کورٹ نے مسترد کر دیا،بتایا جائے حکومت کو کس مدمیں پیسے دئیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک نواز شریف کانام ای سی ایل سے نہیں نکلے گاائیر ایمبولینس نہیں آ سکتی، اگرجان بوجھ کر کی جانے والی تاخیر میں خدانخواستہ نواز شریف کی کچھ ہواتو میں عمران نیازی آپ کو ذمہ دار ٹھہراؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف بیرون ملک علاج کے لئے راضی نہیں تھے لیکن والدہ سمیت تمام اہل خانہ نے انہیں راضی کیا۔ انہوں نے حسین نواز کی جانب سے نواز شریف کو زہر دینے کے شک کے اظہار پر کہا کہ اللہ نہ کرے کہ نواز شریف کو زہر دیا گیا ہو لیکن ماہرین سے بات ہوئی ہے وہ اس کا جائزہ لے رہے ہیں اور ایسا کچھ ہواتو اسے قوم کے سامنے لے کر آئیں گے۔قبل ازیں شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی کے مرکزی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں نواز شریف کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کااظہار او رحکومت کی جانب سے علاج کے لئے بیرون ملک روانگی کیلئے ساڑھے 7ارب روپے کے انڈیمنٹی بانڈ جمع کرانے کی شرط کی مذمت کی گئی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر کہا گیاکہ حکومت اس کے ذریعے قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کریگی جس کے بعد حکومت کی اس شرط کو واشگاف الفاظ میں مسترد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔