جمعرات‬‮ ، 01 مئی‬‮‬‮ 2025 

بلوچستان حکومت کو واٹس ایپ گروپ کے ذریعے چلائے جانے کا انکشاف، حیران کن دعویٰ کر دیا گیا

datetime 13  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تمبو(آن لائن) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق سینیٹر نوابزادہ لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت کو ایک سلیکٹڈ وزیراعلیٰ 70 واٹس ایپ گروپ کے ذریعے چلا رہا ہے ایسے سلیکٹڈ لوگ بلوچستان کے مفادات کا سودا کر رہے ہیں ان کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی اور ان کے حکومت کی کارکردگی بھی صفر ہے صوبہ بلوچستان ہردور میں پسماندگی کاشکار رہا ہے

موجودہ حکومت نے ظلم کی انتہاکرتے ہوئے نصیرآباد کی تحصیل باباکوٹ میں صدیوں سے آبادمختلف اقوام سے ان کی زرعی زمین چھین کربے گھر کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کی ہم ہرگزاجازت نہیں دیں اور ہرفورم پر ان کی آواز بلندکرتے رہیں گے ان خیالات کااظہارانہوں نے ڈیرہ مراد جمالی میں سردار فتح علی خان عمرانی کی رہائش گاہ پر بابا غلام رسول عمرانی کی جانب سے دئے گئے ظہرانے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سردارزادہ بابا غلام رسول خان عمرانی،سابق وفاقی وزیر میر ہمایوں عزیز کرد اور بی این پی کے رہنما میر خدا بخش بنگلزئی،ندیم رئیسانی و دیگر بھی موجود تھے لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کی مشروط حمایت کر رہے ہیں ہمارے 6 نکات ہیں جن پر ان کو عمل درآمد کرنا ہے ہم اپنی جماعت کی بجائے بلوچستان کے اجتماعی مفادات کیلیئے جدوجہد کر رہے ہیں وفاقی حکومت اب تک ہمارے مطالبے پر 400 کے لگ بھگ لاپتہ اور گمشدہ افراد کو واپس کر چکی ہے جس سے ان کے گھروں میں خوشیاں لوٹ آئی ہیں تاہم انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ گمشدگی اور لاپتہ کرنے کا سلسلہ ختم نہیں ہوا ہے بلکہ وہ اب بھی جاری ہے شاید وفاقی حکومت بااختیار نہیں ہے اس لیئے بلوچستان سے سیاسی کارکنوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ بند نہیں ہوا ہے جو کہ جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے اگر کسی پر مقدمہ ہے تو ان کو لاپتہ کرنے کے بجائے عدالتوں میں پیش کیا جائے

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں بی این پی بلوچستان کے مفادات کو دیکھ کر فیصلہ کرے گی میں پارٹی کے ڈسپلن کا پابند ہوں اگر میرے ہاتھ اٹھانے سے پارٹی کاز کو فائدہ پہنچتا ہے تو مجھے خوشی ہوگی انہوں نے کہا کہ کوسٹل ہائی وے اتھارٹی کے الگ قیام کی ہم مذمت کرتے ہیں جبکہ گوادر کیلیئے خصوصی قانون ساز کی ضرورت ہے تاکہ بلوچستان کے مقامی لوگوں کا اس کے ساحل اور وسائل پر مکمل اختیار ہو انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے قدیم آباد کاروں کو لوکل قرار دیا جائے اس کے علاوہ بنائے گئے تمام لوکل اور ڈومیسائلز کو دوبارہ چیک کیا جائے جعلی لوکل اور ڈومیسائلز کومنسوخ کیا جائے وفاق میں بلوچستان کے 6 فیصد کوٹے پر عمل درآمد کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…