پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

شدید فاقہ کشی والے ورزشی منصوبے موٹاپا کم کرنے میں معاون ثابت ہو تاہے

datetime 13  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) عام خیال یہی ہے کہ اعتدال پسندی کا فارمولہ موثر ڈائیٹنگ کیلئے ضروری ہے، دوسری صورت میں ڈائیٹنگ کے اثرات، یہ عادت ترک کرتے ہی ختم ہوجاتے ہیں۔ یونیورسٹی آف سڈنی کے ماہرین نے تحقیق سے اس خیال کی نفی کی ہے اور ثابت کیا ہے کہ سخت ڈائیٹنگ یا نیم فاقہ کشی ڈائیٹنگ کو موثر بنانے میں نہ صرف معاون ہوتی ہے بلکہ اس کے اثرات بھی دیرپا ہوتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ کم توانائی فراہم کرنے والے ڈائیٹنگ پروگرامز جن میں کھانے کی جگہ پر عام طور پر پروٹین شیکس وغیرہ استعمال کئے جاتے ہیں، ڈائیٹنگ کیلئے بے حد معاون ثابت ہوتے ہیں۔
تاحال ماہرین نے کھانا ترک کرتے ہوئے لیکوئیڈز پر مشتمل ڈائیٹنگ پروگرامز کی ہمیشہ نفی کی ہے کیونکہ یہی خیال کیا جاتا ہے کہ ایسے پروگرامز کھانے پینے کی عادت کو مزید بگاڑ کے خراب کرتے ہیں تاہم یونیورسٹی آف سڈنی سے تعلق رکھنے والی چارلز پرکنز سنٹر سے تعلق رکھنے والی ایسوسی ایٹ پروفیسر امانڈا سیلز کہتی ہیں کہ عام خیال کے برعکس ڈائیٹنگ کے طریقہ کار پر جتنی بھی تحقیقات کی گئی ہیں، ان تمام سے یہی معلوم ہوا کہ کھانے پینے میں بے احتیاطی کرنے والے افراد جب ڈائیٹنگ شروع کرتے ہیں تو اپنے کھانے پینے کے معمولات کو بہتر بنا لیتے ہیں۔ یہ سلسلہ ڈائیٹنگ چھوڑنے کے بعد بھی جاری رہتا ہے۔ علاوہ ازیں وہ موٹے افراد جو کہ ڈائیٹنگ سے قبل بھی کھانے پینے کے معاملات میں لاپرواہ نہیں تھے، وہ ڈائیٹنگ چھوڑنے کے بعد بھی کسی قسم کی لاپرواہی اختیار نہیں کرتے ہیں۔ صرف ناقص معیار کی چند تحقیقات میں یہ معلوم ہوا ہے کہ دس سے پندرہ فیصد ڈائیٹرز ڈائیٹنگ ترک کرنے کے بعد کھانے پینے میں احتیاط پسندی سے کام لینا ترک کردیتے ہیں۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ باقاعدہ ماہرین کی نگرانی میں مکمل کئے جانے والے ڈائیٹنگ منصوبے زیادہ کامیاب رہتے ہیں۔ خاص کر ماہرین کی نگرانی میں لو انرجی ڈائیٹنگ پروگرامز پر عمل درآمد موٹاپے کیخلاف زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے۔ عام طور پر لو انرجی ڈائیٹنگ پروگرامز میں موٹاپا کم کرنے کے خواہشمند افراد تین ہزار کیلوریز جو کہ ان کے جسم کی اصل ضرورت ہوتی ہیں، اس سے پچیسس سے پچاس فیصد تک کم کیلوریز کی حامل خوراک لیتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…