پنگریو (این این آئی) پنگریو کے قریب دیہہ سینہاو میں واقع وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اورسابق وزیرداخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار علی مرزاکے گیارہ سوایکڑ پرمشتمل زرعی فارم اوربنگلے پر مختلف گاڑیوں میں آنے والے جدیداسلحہ سے لیس ایک سو کے قریب مسلح افرادنے قبضہ کرلیا اوربنگلے۔زرعی فارم کے متعدد مقامات پرمورچے قائم کرلیے مسلح افراد نے فارم کے بنگلے میں سوئے ہوئے چارملازمین کو یرغمال بنا لیا اورفارم کے گردمختلف راستوں پر ناکے لگا کر راستے سیل کردیے
اطلاع ملنے پرایس ایچ او پنگریو کی سرکردگی میں پولیس نفری موقع پرپہنچی اوریرغمال بنائے جانے والے ملازمین کو بازیاب کرالیاتاہم پولیس نے مسلح قابضین کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی ڈاکٹرفہمیدہ مرزا اورذوالفقارعلی مرزاکے زرعی فارم پرقبضے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اورمختلف مقامات سے مرزاگروپ کے حامیوں کی بڑی تعداد ہتھیار لے کر زرعی فارم کے گرد پہنچ گئی اورانہوں نے مسلح قابضین کے اطراف مورچے قائم کرلیے مرزا گروپ کے افراد نے ایس ایچ او پنگریو کو الٹی میٹم دیا کہ شام پانچ بجے تک اگرمرزافارم سے قبضہ ختم نہ کرایا گیا تو ہم خود کاروائی کرکے قبضہ ختم کرادیں گے دونوں گروپوں کے آمنے سامنے آنے اورکسی خونریزتصادم کے خدشے پر ضلع بدین اوردیگراضلاع کے مختلف تھانوں سے چھ ڈی ایس پیز اوربارہ ایس ایچ اوزکی سرکردگی میں پولیس کی بھاری نفری بھی وہاں پہنچ گئی جبکہ بکتربند گاڑیاں بھی منگوا لی گئیں پولیس نفری نے دونوں گروپوں کے درمیان حصار قائم کرلیامرزاگروپ کے حامی سارا دن مرزاگروپ کے گیتوں پررقص کرتے رہے خبرلکھے جانے تک حالات کشیدہ ہوگئے تھے اوررینحرزبھی طلب کرلی گئی تھی جبکہ فارم پرمسلح افراد کا قبضہ برقرارتھاادھر ڈاکٹر ذوالفقار علی مرزا اپنے فارم ہاوس مورجھرپرموجودتھے ذرائع کے مطابق ڈاکٹر ذوالفقار علی مرزانے فارم ہاوس سے نکل کر خود قبضے والے فارم پرپہنچ کر قابضین کے خلاف خودکاروائی کرنے کی کوشش کی تھی مگر مرزا گروپ کے حامیوں نے انہیں فارم ہاوس سے نکلنے نہیں دیا اورانہیں یقین دلایا کہ ضرورت پڑنے پر کارکن خود قبضہ ختم کراسکتے ہیں آپ کو وہاں جانے کی ضرورت نہیں ہے دریں اثنا وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹرفہمیدہ مرزا نے اپنے فارم ہاوس پر قبضے کے حوالے سے وفاقی حکومت سے بھی رابطہ کیا ہے اوروفاقی حکومت سے اس معاملے پرمدد طلب کرلی ہے۔