کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) اپوزیشن کے آزادی مارچ کا آغاز کراچی سے ہو گیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کنٹینر سہراب گوٹھ سے نکلتے ہوئے فلائی اوور کے نیچے پھنس گیا اس کی وجہ یہ بنی کہ اس بم پروف کنٹینر کی اونچائی زیادہ تھی۔ مولانا فضل الرحمان کے کنٹینر کی فلائی اوور کے نیچے پھنسنے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے کہاہے کہ مولانا کا کنٹینر پل میں پھنس گیا،
ہمارا کنٹینر لیتے تو اچھا تھا، عمران خان مولانا کے پارٹنرز ان کرائم کیطرح پرائم منسٹر ہاؤس میں نہیں رہتے۔ایک بیان میں سینیٹر فیصل جاوید نے دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ مولانا کا کنٹینر پل میں پھنس گیا، مولانا ہمارا کنٹینر لیتے تو اچھا تھاکیونکہ ہم نے پورے پاکستان میں موجود پلوں کی پیمائش مدنظر رکھ کر کنٹینر تیار کیا، تحریک انصاف کا کنٹینر پورے پاکستان سے ہر جگہ سے گزر سکتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ خیر مولانا اب اس کو تھوڑا سا ایڈجسٹ کریں، آل دی بیسٹ۔ انہوں نے کہاکہ مولانا کہتے ہیں عمران خان گھر جائیں، مولانا! وہ تو روز گھر جاتے ہیں اور اپنے گھر جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان مولانا کے پارٹنرز ان کرائم کیطرح پرائم منسٹر ہاؤس میں نہیں رہتے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان بطور وزیراعظم بھی اپنے گھر کا خرچہ خود ہی اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے اپنی رہائشگاہ کے گرد (Fence) لگوائی اور وہ بھی اپنے خرچے سے، عمران خان نے اپنے گھر کے باہر سڑک کا کام کروایا اور وہ بھی اپنے خرچے سے۔سینیٹر فیصل جاوید نے کہاکہ عمران خان مولانا اینڈ کمپنی کیطرح عوام کے پیسے پر عیاشیاں نہیں کرتے۔یاد رہے کہ جمعیت علمااسلام کے تحت اتوار کو سہراب گوٹھ سے آزادی مارچ کا آغاز کیا گیا۔ آزدای مارچ سندھ اور پنجاب کے مختلف شہروں سے ہوتا ہوا اسلام آباد پہنچے گا۔آزدی مارچ کے آغاز پر سہراب گوٹھ میں جلسے منعقدہوا۔جمعیت علمااسلام کے کارکنان طویل پاکستانی پرچم بھی ہاتھوں میں اٹھائے کیمپ میں پہنچ تھے۔جس میں جمعیت علمااسلام کے علاوہ مختلف جماعتوں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ(ن)، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علماپاکستان کے رہنماو ں اور کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔