جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

ملک بھر میں بڑے صنعتکار و ں کا ایف بی آر کی ملی بھگت سے اربوں کے فنڈز ریفنڈکر انےکا انکشا ف

datetime 12  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد(آن لائن)پاکستان میں سب سے زیادہ اربوں روپے کا ٹیکس چوری کرنے والوں میں بڑے بڑے صنعتکار ، ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مالکان ، ایکسپورٹرز اور امپورٹرز کے ساتھ ساتھ ایشیا کی سب سے بڑی یارن مارکیٹ (سوتر مارکیٹ )کے افراد شامل ہیں ۔ آن لائن کے مطابق انکم ٹیکس ، سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی میں اربوں روپے کی چوری کے ساتھ ساتھ صنعتکار اربوں روپے کے جعلی کلیمز کے ذریعے محکمہ ایف بی آر کی ملی بھگت سے اربوں روپے کے فنڈز بھی ریفنڈکراتے ہیں ۔ آن لائن کے سروے کے مطابق پاکستان کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد سے صنعتکار بڑے تاجر ایکسپورٹرز اورامپوٹرز سالانہ اپنی آمدنی سے بیس ارب روپے کے لگ بھگ اپنے منافع سے زکوة نکالتے ہیں جبکہ حکومت کے خزانے میں صرف کروڑوں روپے کے حساب سے ٹیکسٹائل صنعت کے مالکان صنعتکار اور بڑے تاجر ٹیکس ادا کرتے ہیں ۔ آن لائن کو مزید معلوم ہوا ہے کہ اس ٹیکس کی چوری میں محکمہ انکم ٹیکس ، سیلز ٹیکس ، کسٹم حکام نہ صرف ملوث ہیں بلکہ کسٹم انکم ٹیکس ، سیلز ٹیکس ، انکم ٹیکس کے کلرک سے لیکر کلیکٹر تک ماہانہ ان صنعتکاروں سے ٹیکس میں مدد دینے میں کروڑوں روپے کے حساب سے مبینہ طور پر رشوت وصول کی جاتی ہے جبکہ ایف بی آر کے ان اداروں کو چیک کرنے والے انٹیلی جنس ادارے بھی اس کرپشن میں مکمل طور پر ملوث پائے جاتے ہیں اگر پاکستان کے ٹیکسٹائل صنعتکار ، ایکسپورٹرز ، امپورٹرز اور بڑے صنعتکار مکمل طور پر ٹیکس ادائیگی کریں تو ملک سے مہنگائی کے ساتھ ساتھ غربت کا بھی مکمل خاتمہ ہوسکتا ہے مگر اربوں روپے ٹیکس چوری کی وجہ سے نہ صرف حکومت کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے بلکہ اس کا بوجھ پاکستان کے پسے ہوئے عوام پر ٹیکسوں کی صورت میں ادا کرنا پڑتا ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…