جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عمران خان کے حکومت سنبھالنے کے بعد بھی ”تبدیلی“ نہ آئی، ایف بی آر میں سالانہ 171ارب  کے قومی فنڈز کرپشن، مالی بدعنوانی کی نذر،انتہائی افسوسناک انکشافات

datetime 19  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) ایف بی آر  میں 171ارب روپے  کی کرپشن، مالی بدعنوانی اور مالی بے قاعدگی  کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ عمران خان نے حکومت  سنبھالنے  کے بعد ابھی تک  ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلئے کوئی اصلاحات  پیکج سامنے نہیں لائے  بلکہ  سابقہ قواعد  اور قوانین  کے تحت معاملات چلائے جارہے ہیں  آڈٹ حکام نے اپنی حالیہ رپورٹ  میں انکشاف کیا ہے کہ  ایف بی آر  میں کمزور فنانشل  مینجمنٹ  کی وجہ سے 94ارب  روپے کی مالی بے قاعدگیاں  کی جاتی ہیں

اگر عقلمند  حکمران اور چیئرمین  ایف بی آر  ہو تو 94 ارب روپے کی بے قاعدگییاں  ختم  کرکے یہ فنڈز  قومی خزانہ میں جمع ہوسکتے ہیں جبکہ کمزور نظام  کے تحت ایف بی آر کے حکام ہر سال 94ارب روپے کی کرپشن  کرجاتے ہیں  آڈیٹر جنرل  نے کہا ہے کہ  آڈٹ  حکام کی نشاندہی پر 39 ارب 41 کروڑ  روپے کی مالی بے قاعدگیاں سامنے آئی تھیں جبکہ 2016ء  میں 26 ارب روپے کی ریکوریوں کی نشاندہی  کی گئی ہے رپورٹ  کے مندرجات  کے مطابق آڈٹ حکام   کے  حکم پر گزشتہ سال 30ارب روپے کی ریکوری ہوئی جبکہ 2016ء  میں 26ارب روپے کی ریکوری ہوئی  تھی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر  کے حکام نے قواعد  و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 38 ارب روپے کی ہر سال  مالی بے قاعدگیاں  کرتے ہیں جبکہ ارپوں روپے  کرپٹ افسران تاجروں  کو اضافی ادا کردیتے ہیں  جبکہ گزشتہ  سال آڈٹ  حکام نے  تاجروں اور افسران سے 10 ارب روپے ریکور  کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے گئے ہیں رپورٹ کے مطابق کسٹم  ممبر نے 35ارب روپے کا گھپلا  کرنے کی کوشش کی جس کو ناکام  بنایا گیا ہے ممبر نے  کسٹم ڈیوٹی   ظاہر کی جبکہ سٹیٹ بینک  رپورٹ میں 35ارب سے زائد  تھی کسٹم حکام نے کارکردگی   بہتر ظاہر کرنے کیلئے دو ارب اڑتیس کروڑ  پیشگی ڈیوٹی  اکٹھی کرتے ہیں  کسٹم حکام نے تاجروں کو فائدہ   دینے کیلئے 23ارب روپے کی گارنٹی  کیش بھی نہیں کی ہے

جبکہ 12 ارب روپے جرمانہ  کی  مد میں تاجروں  سے وصول  بھی نہیں کیا گیا ہے بعض افسران  نے قانون کی غلط تشریح  کرکے تاجروں  کو تین ارب 63کروڑ کی چھوٹ دے رکھی ہے  جبکہ کسٹم حکام نے سمگلنگ  کا پکڑا جانے والا چار ارب اڑتالیس  کروڑ کا نیلام ہی نہیں بلکہ یہ تمام سامان  گل سڑ چکا ہے   ایف بی آر  حکومت کا اہم ادارہ  ہے اگر اس ادارہ سے  کرپشن ختم ہوجائے  تو پاکستان اپنے پاؤں  پر  کھڑا ہوسکتا ہے  عمران خان  نے بھی اس ادارہ  کو کرپشن سے پاک کرنے کا عہد کیا تھا  لیکن ابھی تک  اس ادارہ کی بہتری کیلئے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا گیا  اور نہ اٹھانے کے کوئی آثار  نظر آرہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…