لاہور (آن لائن) ایل ڈی اے انتظامیہ عجلت اور ناقص پلاننگ کے باعث جرمن کمپنی سے حاصل شدہ جدید سافٹ ویئر سیپ (SAP) ادارے کے لئے وبال جان بن گیا ہے، 4 ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود سیپ (SAP) سافٹ ویئر کی نگرانی کے لئے کنسلٹنٹ کی تعیناتی نہیں ہو سکی۔ انتظامیہ نے سیپ (SAP) کو چلانے کے لئے عارضی بنیادوں پر ادارے کے نظام کی بقا تصور کیے جانے والے سافٹ ویئر کی نگرانی جونیئر ترین آفیسر حبان سبحانی کو سونپ دی ہے۔
جدید ترین سافٹ ویئر سیپ (SAP) کو چلانے کے لئے ایل ڈی اے انتظامیہ کے عارضی اقدامات ادارے کے بڑے نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔ ایل ڈی اے کے ذمہ داران نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایل ڈی اے کا انتظامی اور مالی نظام جدید سافٹ ویئر سیپ (SAP) میں محفوظ کیا گیا ہے مگر ایل ڈی اے کے پاس سیپ (SAP) کو چلانے کے لئے مطلوبہ اہل افسران دستیاب نہیں ہیں۔ ماہرین کی عدم دستیابی کے باوجود ایل ڈی اے انتظامیہ نے سیپ (SAP) جیسے اہم سافٹ ویئر پر ادارے کا تمام نظام منتقل کر دیا ہے مگر سافٹ ویئر کو چلانے کے لئے مطلوبہ افسران کی کمی وجہ سے ایل ڈی اے کا نظام خطرے میں پڑ گیا ہے۔ سافٹ ویئر کی خرابی کی صورت میں ایل ڈی اے کا دستیاب تمام ریکارڈ ضائع ہو جائے گا جس میں ایل ڈی اے کا فنانس ڈائریکٹوریٹ اور ریکوری ڈائریکٹوریٹ بری طرح متاثر ہوں گے، ایل ڈی اے کی آمدن کا تمام ڈیٹا سیپ (SAP) میں محفوظ کیا گیا ہے۔ سافٹ ویئر کی خرابی کی صورت میں ادارے کا تمام نظام درہم برہم ہو جائے گا۔ سیپ (SAP) سافٹ ویئر کی خریداری کے بعد کمپنی سافٹ ویئر کی نگرانی کی ذمہ دار ہے، اس میں محفوظ ڈیٹا ایل ڈی اے کے کنٹرول میں دے دیا گیا ہے۔