اسلام آباد (این این آئی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کو بتایا گیا ہے کہ کامسیٹس یونیورسٹی کے طلباء نے جھلس کر متاثر ہونیوالوں کیلئے مصنوعی جلد کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے، مصنوعی جلد 22 ڈالر فی اسکوائر انچ کے حساب سے امریکہ سے منگوائی جاتی ہے،
یہاں تیاری پر 22 سینٹ فی اسکوائر انچ لاگت آئی ہے،شوگر کے علاج کیلئے طالبعلم کی جانب سے بنائی گئی پٹی کی ریسرچ لیکر پورا ملک پھرا کسی نے توجہ نہ دیں، آسٹریلیا لے کر گیا تو ہاتھوں ہاتھ لیا گیا۔پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر مشتاق احمد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ کامسیٹس نے مصنوعی جلد بنانے کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے، مصنوعی جلد جھلس کر متاثر ہونے والوں کے لیے تیار کی گئی ہے۔کامسیٹس حکام نے بتایا کہ مصنوعی جلد 22 ڈالر فی اسکوائر انچ کے حساب سے امریکہ سے منگوائی جاتی ہے جبکہ پاکستان میں مصنوعی جلد کی تیاری پر 22 سینٹ فی اسکوائر انچ لاگت آئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے ایک طالبعلم نے ایک پٹی بنائی جس سے ذیابیطس کا علاج ہوتا ہے، میں اس ریسرچ کو پورے پاکستان میں لے کر پھرا مگر کسی نے توجہ نہیں دی،اس سے ہمیں ایک ارب روپے کے عوض کھربوں روپے کا ریونیو ملتا، میں اس فارمولے کو آسٹریلیا لے کر گیا تو اسے ہاتھوں ہاتھ لے لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایشیائی خطے میں ہماری جامعہ 131ویں نمبر پر ہے، ہمارے پاس 400 غیر ملکی طلباء ہیں مگر غیر ملکی فیکلٹی نہیں ہے۔