ٹنڈوالہ یار (این این آئی) ہندوؤں کا سب سے بڑا میلہ رام دیو عرف راما پیر کا 561واں سالانہ میلہ ٹنڈوالہ یار میں لگ گیا یاتریوں کی بڑی تعداد میلے میں پہنچ گئی دیگر یاتریوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ ہندی سال کے مہینہ بدو کی آمد کے ساتھ ہی صوبہ سندھ کے ضلع ٹنڈوالہ یار میں لگنے والے ہندو برادری کا سب سے بڑا سالانہ میلہ رام دیوعرف راما پیر میں شرکت کے لیے ملک بھر کے مختلف علاقوں،
شہروں اور گوٹھوں میں پھیلے ہوئے چھوٹی قوم کے ہندو یاتری ہاتھوں میں سفید جھنڈے لے کر ٹولیوں کی شکل میں ٹنڈوالہ یار پہنچانا شروع ہو جاتے ہیں آنے والے یاتری پیدل اور گاڑیوں میں آتے ہیں اس میلے کی خاص بات یہ ہے کہ ہندوستان سے بھی لوگ آتے ہیں اور ان کی منزل رام دیو کا مندر ہوتا ہے جوحیدرآباد اور میرپورخاص کے سینٹر والے شہرٹنڈوالہ یار کی گنجان آبادی والے علاقے میرواہ روڈ پر واقع ہے۔بدو ساون کا آخری مہینہ ہے جب تھر،راجستھان اور گجرات میں فصلیں تیار ہونے کے قریب ہوتی ہیں اور کسان اپنے کاموں سے فارغ ہو چکے ہوتے ہیں پاکستان کے صحرائی علاقے تھر اور بھارتی راجستھان میں اس مہینے میں میلے لگا کرتے ہیں۔ رام پیر جودھپورسے ڈیڑھ سو کلومیٹر دور رانو جے کے شہر میں 5سو سال قبل پیدا ہوئے تھے اور وہاں ہی ان کی قبر ہے۔ان کے پیروکاروں میں سناتن دھرمکی نچلی ذات جن میں میگھواڑ،کولہی، بھیل،سنیاسی،جوگی،باگڑی،کھتری اور لوہار شامل ہیں جو کہ بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں جو ہر سال بدو کے مہینہ میں آتے ہیں اس سال ٹنڈوالہ یار میں ہندؤں کا لگنے والے راما پیر کا میلہ07-10-2019سے شروع ہو گیااور وہ 10-10-2019تک جاری رہے گا جس میں ہزاروں یاتری ٹنڈوالہ یار پہنچ گئے رام دیو عرف راماپیر کا 561واں میلہ شروع ہوگیا میلے کا افتتاح مندر کی چھت پر سفید جھنڈا(دھجا) لگا کر کیا جاتا ہے جس کا افتتاح میلہ کمیٹی نے کیا اس موقع پرمیلہ کمیٹی نے کہا کہ اقلیتی برادری کو پریشان نہیں ہونا چائیے
ہم ان کے ساتھ ہیں اور ان کے مسائل کے حل کے لیے کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ کئی سو سالوں سے اپنی روایت کے ساتھ یہ میلہ جاری ہے اور اس میں ملک بھر سے ہزاروں یاتری آتے ہیں دوسری جانب ہندو پوجا کے لحاظ سے پاکستان میں لگنے والے سب سے بڑے شری دیو راما پیر کے میلے میں ملک بھر سے آٓئے ہوئے ہزاروں یاتری پوجا پاٹ و دیگر مذہبی رسومات ادا کررہے ہیں، مندر میں مرادیں پوری ہونے کی خواہش سے آنے والے یاتری جھنڈا لہراتے ہیں، جسکے بعد رسومات کی ادائیگی کی جاتی ہے، مندر میں بھجن کی محفل ہوتی ہے جس میں یاتری مست بھنگڑا کرتے ہیں۔
دور دراز شہروں سے آنے والے یاتریوں کے لیے راما پیر شیو ا منڈ لی انتظامیہ کی جانب سے رہنے سہنے کا بھی انتظام بھی کیا جا تا ہے میلے کے موقع پر خواتین علاقائی لباس پہن کر شرکت کرتی ہیں اس موقع پرمیلہ کمیٹی کے صدر کشور کمارنے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ۔راما پیر شیوا منڈلی کی جانب سے یاتریوں کے لیے لنگر ہمہ وقت تقیسم کیا جاتا ہے اور ان کے رہنے کا بندوبست بھی کیا جاتا ہے جبکہ میلے میں پوجا کے ساتھ ساتھ راما پیر کے میلے کی شہرت کی ایک وجہ یہا ں سجنے والا رنگا رنگ بازار ہے جہاں سجنے والی کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ ساتھ بچوں کے کھلونوں اور خواتین کے استعمال کی اشیاء کی دکانیں یاتریوں کی توجہ کا مرکز رہتی ہیں۔