جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

 نواز شریف کی کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل اور متفرق درخواستوں پرسماعت،فیصلے کی گھڑی آگئی

datetime 6  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد،سابق وزیر اعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل اور متفرق درخواستوں پر سماعت  پیر  اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوگی ،جسٹس عامر فارو ق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی سماعیت کریگا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن)کے قائد سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل پر سماعت پیر کو ہوگی،

جسٹس عامر فارو ق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو رکنی سماعیت کریگا۔ ایک روزقبل سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کے ساتھ جج وڈیو اسکینڈل سے متعلق متفرق درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی تھی۔اپنے وکیل خواجہ حارث کے توسط سے جمع کروائی گئی اس درخواست میں نواز شریف نے موقف اپنایا کہ ویڈیو اسکینڈل کیس میں جج ارشد ملک کے بیان حلفی اور پریس ریلیز کو اپیل کا حصہ بنایا گیا جو ایک جانب کا موقف ہے۔انہوں نے استدعا کی کہ اس کیس میں دوسرے فریق کو بھی سن کر شواہد کا جائزہ لیا جائے۔دوسری جانب اس کیس کے مرکزی کردار ناصر بٹ نے بھی جج ارشد ملک کے ساتھ ملاقات کی آڈیو اور وڈیو ریکارڈنگ اور اس کی فورنزک رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست دائر کی گئی۔اپنے وکیل نصیر بھٹہ کے توسط سے جمع کروائی گئی اس درخواست میں ناصر بٹ نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف کی اپیل کے ساتھ اضافی دستاویزات لگانے کی اجازت دی جائے جن میں جج ارشد ملک سے ملاقات کی آڈیو وڈیو ریکارڈنگ، متعلقہ آڈیو وڈیو ریکارڈنگ کی فورنزک رپورٹ اور نوٹرائزڈ ٹرانسکرپٹ شامل ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ ارشد ملک نے 6 جولائی کی پریس کانفرنس کے نتیجے میں سات جولائی کو پریس ریلیز جاری کی اور 11 جولائی کو بیان حلفی جمع کرایا جس میں میرے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کیے

اور اپنی ملاقات کی آڈیو وڈیو ریکارڈنگ سے انکار کیا جو غلط ہے۔اپنی درخواست میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھ پر متعلقہ جج کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ میں نے نواز شریف کے حق میں فیصلہ دینے کے لیے جج کو دھمکیاں دیں جو سراسر بے بنیاد الزام ہے۔ناصر بٹ نے استدعا کی کہ چونکہ عدالت نے ارشد ملک کے بیان حلفی اور پریس ریلیز کو نواز شریف کی اپیل کے ریکارڈ کا حصہ بنایا اس لیے انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے اس سے متعلق دیگر دستاویزات کو بھی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی اجازت دی جائے۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…