اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک بھارتی ٹی وی نے مولانا فضل الرحمان کی سلیم صافی سے ہونے والی گفتگو کے پروگرام کی ریکارڈنگ چلائی، جس میں مولانا فضل الرحمان عمران خان کے متعلق کہہ رہے ہیں کہ انڈیا سے ہم جنگ لڑیں گے وہ کیا لڑے گا، مولانا فضل الرحمان نے میں آپ کو ایک بات بتا دوں کہ جنگ نہیں ہو گی، بھارتی ٹی وی نے اس بات پر کہا کہ جنگ نہ ہوئی تو پاکستان میں آپریشن اسلام آباد ہو گا،
اسلام آباد میں عمران خان کے قلعے پر چڑھائی ہو گی، انڈین میڈیا نے کہا کہ عمران خان کو گدی سے ہٹانے کے لئے اکتوبر میں مارچ ہو گا، بھارتی ٹی وی نے مولانا فضل الرحمان کی گزشتہ دنوں ہونے والی تقریر بھی دکھائی جس میں انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا آخری مارچ ہے اور اگلا مارچ ہمارا اسلام آباد کی جانب ہو گا، ہم پہلے مرحلے میں ان کو مہلت دے رہے ہیں کہ مستعفی ہو جائیں تو اسلام آباد مارچ سے بچ جاؤ گے اور اگر آپ نے استعفیٰ نہ دیا تو اکتوبر کے مہینے میں ہم اسلام آباد میں ہوں گے، ہمارا اگلا قدم اب اسلام آباد میں ہو گا، اس پر انڈین میڈیا نے کہا کہ عمران خان کے خلاف بغاوتی جلوس کرنے والے ان صاحب کو مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں، عمران خان کی حکومت کو ختم کرنے کے لیے اسلام آباد جانے والے یہ اکیلے نہیں ہیں، عمران خان کی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے اسلام آباد کوچ کی تاریخ طے ہو چکی ہے، جنگ نہ ہوئی تو اتنا تو ضرور ہے کہ عمران خان وزیراعظم کی گدی پر زیادہ دنوں کے مہمان نہیں ہیں۔ یہ بھی ثابت ہو چکا ہے کہ عمران خان کی گدی کو نہ باجوہ بچا سکیں گے اور نہ ہی بشریٰ بی بی کا کالا جادو۔دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسلام آباد جانے سے روکا گیا تو پورا ملک جام کرکے رکھ دیں گے،حکومت سے متاثرہ ہر طبقے کو آزادی مارچ میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں،حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں،دھاندلی زدہ حکومت کسی صورت قبول نہیں،
حکومت نے ہمیں آئینی حق استعمال کرنے سے روکا تو عمران خان کو وزیر اعظم ہاؤس اور بنی گالہ میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، اتوار کے روز پشاور میں صوبہ بھر کے علماء کے نمائندہ کنونشن سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کی معیشت کی کشتی ہچکولے کھارہی ہے اور نااہل حکمران بیرونی قوتوں کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہوکر ملک کو مزید تباہی کی طرف لے جارہی ہے۔ کشمیر کی جنگ ہم لڑ رہے ہیں اور حکمران کشمیر پر سودے بازی کرکے کشمیریوں کا خون بھیج رہی ہے،
تقریر پر خوشیاں منانے والے یو ٹرن کے ماہر ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارسِ دینیہ نے ہمیشہ ہر موقع پر جاندار کردار ادا کیا ہے، مدارسِ کو قومی دھارے میں لانے والے خود اسلامی دھارے میں آجائیں۔ ہم مدارسِ دینیہ کے دفاع کی جنگ لڑرہے ہیں، ہم مدارسِ کو کسی کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ زندگی کے تمام طبقات حکمرانوں کے خلاف میدان میں نکل کر اپنے حقوق کی جنگ لڑرہے ہیں۔ 27 اکتوبر کو ملک بھر سے قافلے اسلام آباد کی طرف روانہ ہوں گے آور پرامن طور پر اپنا آئینی حق استعمال کرتے ہوئے موجودہ حکمرانوں کے خلاف میدان عمل میں آئیں گے۔