اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی سمیع ابراہیم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کی تاریخ دے دی ہے، ہم کشمیر کے حوالے سے بھی احتجاج کریں گے اور پورے ملک سے قافلے اسلام آباد پہنچیں گے، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہاں ہم عمران خان کی حکومت ختم کرکے ہی جائیں گے۔ سمیع ابراہیم نے کہا کہ نواز شریف سے شہباز شریف سے ملاقات ہوئی ہے،
انہوں نے کہا کہ جو اطلاعات اس ملاقات کے حوالے سے آئی ہیں ان کے مطابق شہباز شریف نے کہاکہ یہ مارچ نومبر میں کرنا چاہیے جبکہ میاں نواز شریف اس بات پر بضد ہیں کہ فضل الرحمان سے بات کرنی چاہیے اور بلاول بھٹو کو بھی اس مارچ میں شرکت کا کہنا چاہیے، سمیع ابراہیم نے کہاکہ میاں نواز شریف کو شہباز شریف نے کہا کہ میں مارچ میں شرکت نہیں کر سکوں گا کیونکہ میری صحت خراب ہے، مجھے ڈاکٹروں نے منع کیا ہوا ہے، معروف صحافی نے کہا کہ اب یہ نہیں پتہ کہ صحت خراب ہے یا ان کی نیت خراب ہے، اس پر نواز شریف نے کہا کہ احسن اقبال مارچ کی قیادت کریں گے، سمیع ابراہیم نے کہا کہ مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اندر کوئی اختلاف نہیں، مارچ کے متعلق جو بھی بات چیت ہوئی ہے اس سے میاں نواز شریف کو آگاہ کیا گیا ہے، نوازشریف کی پارٹی کی اکثریت اس مارچ کے خلاف ہے، وہ اکتوبر میں اس احتجاج کے خلاف ہے لیکن نواز شریف بضد ہیں، دوسری جانب شہباز شریف مارچ سے بیماری کا بہانہ کرکے دستبردار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ کا ایک ہی مقصد ہے کہ عمران خان کی حکومت کو ہٹانا، مولانا کبھی مذہب کو بیچتے ہیں، کبھی ختم نبوت کو بیچتے ہیں، اب وہ کشمیر پر مظالم کو لے کر نکلیں گے، معروف صحافی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس تین پلان ہیں اگر ایک پلان فیل ہوا تو دوسرے پر عملدرآمد کیا جائے گا۔