اسلام آباد(نیوزڈیسک )وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ نئے تجارتی شعبوں میں سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات فراہم کریں گے، پاکستان کے ٹیکسٹائل، فوڈ پراسیسنگ، لیدر، کھیلوں کے سامان، توانائی، انفرااسٹرکچر، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں جدید ٹیکنالوجی اور بڑی سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے ، جرمن سرمایہ کار ان شعبوں میں سرمایہ کاری میں پہل کریں، پاکستان میں کام کرنے والی ملٹی نیشنل کمپنیوں کی مثال سب کے لیے قابل تقلید ہے جوبرسوں سے ملک میں منافع بخش کاروبار کر رہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر تجارت نے منگل کو پاکستان کے دورے پر آئے جرمن سرمایہ کاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جن کا تعلق توانائی، انفرااسٹرکچر، فنانس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ماحولیاتی ٹیکنالوجی اور آٹو سیکٹر سے ہے، اس موقع پر پاکستان میں تعینات جرمن سفیر ڈاکٹر سرل نن بھی موجود تھے،جرمن وزارت خارجہ کے نمائندے بھی وفد کے ہمراہ تھے۔ وفاقی وزیر نے جی ایس پی پلس کے حصول میں پاکستان کے لیے جرمنی کی یورپی پارلیمنٹ اور یورپی کمیشن میں تائید کو سراہا اور کہا کہ جی ایس پی پلس کے نتائج ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں اور ان تجارتی مراعات کے حصول کے بعد پاکستان سے یورپی یونین کو برآمدات میں تقریبا 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان ایران، افغانستان، وسطی ایشیا اور چین کے ساتھ ریل اور سڑک رابطہ قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے جس کی بدولت پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کے لیے ان تمام ممالک کی وسیع مارکیٹیں کھل جائیں گی اور کاروبار کو وسعت دینے کے مواقع بڑھ جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ وہ پاکستانی کاروباری افرادکے وفد کے ہمراہ اس سال کی اواخر میں جرمنی کا دورہ کریں گے تاکہ پاکستان اور جرمنی کے تاجروں کا براہ راست رابطہ کرایا جا سکے، پاکستان جرمنی بزنس آپر چیونیٹی کانفرنس کے امکانات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ پاکستان جرمنی کے شہر ہنوور میں منعقد ہونے والی ٹیکنالوجی کانفرنس میں بھی شرکت کرے گا۔
سرمایہ کاروں کونئے تجارتی شعبوں میں مراعات دینگے،خرم دستگیر
11
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں