اسلام آباد(آن لائن)نیب حکام نے لاہور کے نجی کمپنی آر ای ڈی اے پی (REDAP)کی انتظامیہ کیخلاف اربوں روپے کی کرپشن بدعنوانی اور بددیانتی کرکے قومی فنڈز لوٹنے پر اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔یہ نجی کمپنی حکومت پنجاب کے مختلف منصوبوں کے ساتھ منسلک ہے
اور اس کمپنی کا ہیڈ آفس لاہور میں ہے اور شہبازشریف دور میں صوبائی حکومت کے متعدد منصوبوں میں اس کمپنی کا کردار رہا ہے۔نیب کی طرف سے جاری سمن کی کاپی کے مطابق لاہور کی کمپنی کے خلاف مبینہ بھاری کرپشن کے الزام کی تحقیقات ہو رہی ہے۔نیب نے اس ادارہ کے ساتھ منسلک فرح کوکب،بختیار خان،عاقل سلیمی اور فواد احمد خان کلوچی بلوچ سے بھی پوچھ گچھ کرے گی۔شہبازشریف دور حکومت میں بہاولپور کی ترقیاتی منصوبوں بارے اس نجی کمپنی ری ڈیپ کا کردار اور مبینہ کرپشن بارے بھی تحقیقات ہوں گی، اس کمپنی کے سوئی سدرن گیس کمپنی کے ساتھ ملکر بھاری کرپشن کی بھی تحقیقات ہوں گی جبکہ حکومت بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں میں کمپنی کے کردار اور مبینہ کرپشن کی بھی تحقیقات ہوں گی جبکہ حکومت پنجاب وزارت ریونیو کے ساتھ معاہدہ کرکے اس کمپنی کی مبینہ کرپشن کی بھی تحقیقات ہوں گی۔نیب نوٹسز کے مطابق چیئرمین آر ای ڈی اے پی کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ کمپنی کا مکمل ریکارڈ جبکہ اس گروپ کے ساتھ منسلک تمام کمپنیوں کی تفصیلات، منصوبوں کی تفصیلات،اس کمپنی کے ساتھ منسلک ڈائریکٹرز اور بڑے افسران اور آمدن اور ٹیکسز بارے تمام تفصیلات 8اکتوبر کو فراہم کردیں۔