اسلام آباد (این این آئی)پاکستان نے افغانستان میں حالیہ صدارتی انتخابات کے نتیجے میں آنے والی نئی حکومت سے تعاون کر نے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان امن کیلئے پاکستان سے جو ہو سکے گا وہ کرے گا،ڈاکٹر ملیحہ لودھی کی مدت ملازمت مکمل ہونے پر وہ سبکدوش ہوئیں، ان کی جگہ سینئر سفارتکار منیر اکرم خدمات انجام دیں گے،ایران سعودی عرب کشیدگی کم کرانے کیلئے پاکستان سے رابطہ کیا گیا ہے،
پاکستان اس معاملے میں ہر ممکن تعاون کریگا،مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے مکمل لاک ڈاؤن جاری ہے، ایک ہفتے میں 13 کشمیری شہید ہوئے، عالمی برادری نوٹس لے۔ جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر انسانی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں، عالمی برادری ان مظالم کا نوٹس لے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سعودی ولی عہد کی بھارتی مشیر قومی سلامتی سے ملاقات میں بھارتی اقدام کی حمایت کرنے کے دعوے بھارتی میڈیا میں آئے ہیں تاہم اس حوالے سے حتمی رپورٹس نہیں، سعودی عرب کشمیر کے معاملے پر پاکستان کے ساتھ ہے، او آئی سی رابطہ گروپ اجلاس میں سعودی عرب کا مؤقف کھل کر سامنے آیا۔ترجمان ڈاکٹر فیصل کے مطابق ڈاکٹر ملیحہ لودھی کی مدت ملازمت مکمل ہونے پر وہ سبکدوش ہوئیں، ان کی جگہ سینئر سفارتکار منیر اکرم خدمات انجام دیں گے۔ترجمان دفتر خارجہ نے افغان امن سے متعلق کہا کہ اس حوالے سے پاکستان سے جو ہو سکے گا وہ کرے گا کیونکہ پاکستان خطے میں دیر پا امن چاہتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ افغان طالبان کے سیاسی کمیشن وفد نے پہلی دفعہ پاکستان کا دورہ کیا ہے جس پر طالبان وفد نے پاکستان کی دعوت اور میزبانی پر شکریہ بھی ادا کیا۔بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ نے بتایا کہ ایران سعودی عرب کشیدگی کم کرانے کے لیے پاکستان سے رابطہ کیا گیا ہے،
پاکستان اس معاملے میں ہر ممکن تعاون کرے گا۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 64 روز سے کرفیو نافذ ہے، بھارتی قابض فوجیوں نے 30 کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے، مواصلات کے تمام ذرائع بند ہیں اور مریضوں کو اسپتالوں میں علاج و معالجے کی سہولت تک حاصل نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا جا چکا ہے اور اس کی آزادی کی جد وجہد جہد مسلسل ہے۔ انہوں نے کہاکہ برطانوی شاہی جوڑے کے دورے پر ابھی کوئی اپڈیٹ نہیں ہے،ہم آپکو بتاتے رہیں گے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ افغان طالبان کے مذاکرات سے متعلق ابھی زیادہ بات نہیں کر سکتے،یہ انتہائی حساس معاملہ ہے۔