اسلام آباد (این این آئی) وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق 2024 تک ملک کا مجموعی اندرونی اور بیرونی قرض 45 ہزار 573 ارب روپے ہو جائے گا۔وزارت خزانہ کی جانب سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں جمع کرائی گئی آئندہ 5 برسوں کے قرضے کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق 2019 میں پاکستان کا اندرونی اور بیرونی قرض 31 ہزار 19 ارب روپے ہے جو ملک کی کْل جی ڈی پی کا 80 اعشاریہ 4 فیصد ہے۔دستاویزات کے مطابق 2020 میں پاکستان کا اندرونی قرضہ 22 ہزار 521 ارب روپے ہو جائے گا جب کہ 2021 میں اندرونی قرض کا حجم 24 ہزار 192 ارب روپے ہو جائے گا، 2022 میں اندرونی قرضہ 25 ہزار 310 ارب روپے، 2023 میں 25 ہزار 917 ارب روپے اور 2024 میں پاکستان کا اندرونی قرض 26 ہزار 803 ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔وزارت خزانہ کے مطابق 2019 میں پاکستان پر بیرونی قرضوں کا حجم 10 ہزار 446 ارب روپے ہے جو 2020 میں بڑھ کر 12 ہزار 769 ارب روپے، 2021 میں 14 ہزار 428 ارب روپے، 2022 میں 15 ہزار 963 ارب روپے، 2023 میں 17 ہزار 596 ارب روپے اور 2024 میں قرضوں کا حجم 18 ہزار 770 ارب روپے ہوجائے گا۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق 2024 تک ملک کا مجموعی اندرونی اور بیرونی قرض 45 ہزار 573 ارب روپے ہو جائے گا۔وزارت خزانہ کی جانب سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں جمع کرائی گئی آئندہ 5 برسوں کے قرضے کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو جمع کرائی گئی دستاویزات کے مطابق 2019 میں پاکستان کا اندرونی اور بیرونی قرض 31 ہزار 19 ارب روپے ہے جو ملک کی کْل جی ڈی پی کا 80 اعشاریہ 4 فیصد ہے