واشنگٹن (اے ایف پی) امریکی ریاست نیو جرسی میں قائم رٹگیرز یونیورسٹی کے محققین نے پاک بھارت کشیدہ صورتحال کے تناظر میں ایک تحقیقی مقالہ شائع کیا ہے جس میں 2025ء کا منظر نامہ پیش کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ
دونوں ملکوں کے درمیان ایٹمی جنگ کے نتیجے میں 10؍ کروڑ افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔رپورٹ میں 2025ء کے سال میں تباہ کن جنگ کا آغاز بھارتی پارلیمنٹ پر حملے سے ہوتا ہے جس میں کئی بھارتی رہنما ہلاک ہوگئے۔ جواباً نئی دہلی نے آزاد کشمیر پر حملے کیلئے کئی ٹینک روانہ کرنے کا حکم دیا۔اس صورتحال سے پریشان پاکستان نے حملہ آور فورسز پر ایٹمی ہتھیار استعمال کر دیے جس سے تاریخ کے خطرناک ترین تنازع کا آغاز ہوا اور اس کے عالمی منظر نامے پر شدید اثرات مرتب ہوئے۔رپورٹ کے مطابق، اس منظرنامے کی ماڈلنگ سے معلوم ہوتا ہے کہ ایسی نوعیت کے نتائج 10؍ کروڑ افراد کی ہلاکت کی صورت میں سامنے آئیں گے جس کے بعد عالمی سطح پر خوراک کا بحران اور قحط کا آغاز ہوگا، ایٹمی حملے کے نتیجے میں پیدا ہونے والے لاکھوں ٹن کالے دھویں کے نتیجے میں سورج کی روشنی کا زمین تک پہنچنے کا راستہ تقریباً ایک دہائی کیلئے بند ہو جائے گا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فی الوقت دونوں ملکوں کے پاس تقریباً 150؍ جوہری ہتھیار ہیں اور توقع ہے کہ 2025ء تک یہ بڑھ کر 200؍ ہو جائیں گے۔