لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے چونیاں کیس کے حوالے سے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے یہ کیس بڑے سائنٹیفک طریقے سے حل کیا ہے، انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے 1543 لوگوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کروائے اور اس پر 25 کروڑ روپے خرچ ہوئے، انہوں نے کہا کہ صرف ڈی این اے کے ٹیسٹوں پر پچیس کروڑ کا خرچہ ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے متاثرہ خاندان سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں انصاف فراہم کریں گے،
اللہ کا شکر ہے ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا اور اس کیس کو سائنٹیفک طریقے سے حل کیا، دوبارہ اس قسم کا واقعہ نہ ہو ہم اس کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے چونیاں میں چار بچوں کو بدفعلی کے بعد قتل کے الزام میں گرفتار ملزم سہیل شہزاد کو15روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ ملزم کوچہر ہ ڈھانپ کر انتہائی سخت سکیورٹی میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج عبدالقیوم خان کے رو برو پیش کیا گیا۔ججنے استفسار کیا کہ ملزم کا چہرہ ڈھانپنے کی کیا ضرورت ہے؟۔ جس پر پولیس نے جواب دیا کہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے چہرہ ڈھانپا گیا ہے۔ عدالت نے ملزم سے پوچھا کیا نام ہے آپکا؟ کچھ کہنا چاہتے ہو؟۔ ملزم نے جواب دیا کہ مجھے مارا نہ جائے۔ اس موقع پر ملزم کے اعترافی بیان بھی پیش کیا گیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ 1 ہزار 668 افراد کے ڈی این اے کروائے گئے، ملزم سہیل شہزاد کا ڈی این اے میچ کر گیا۔آر پی او شیخوپورہ، ڈی پی او قصور اور ایس پی انوسٹی گیشن پر مشتمل جے آئی ٹی نے تحقیقات کی ہیں۔ پراسیکیوشن کی جانب سے ملزم کے 30 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تاہم عدالت نے ملزم سہیل شہزاد کا 15روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے پولیس کے حوالے کر دیا۔