اسلام آباد(آن لائن) پاکستان مسلم لیگ( ن) نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے آزادی مارچ کی تاریخوں میں مزید توسیع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر ملک کی تمام اپوزیشن جماعتیں مشترکہ حکمت عملی سے چلیں گی تو بہتر تنائج سامنے آسکتے ہیں۔بدھ کے روز پاکستان مسلم لیگ ن کے وفد نے احسن اقبال کی سربراہی میں مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ ملاقات میں ہم نے مولانا فضل الرحمان کے
سامنے مسلم لیگ ن کی سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی میں آنے والی تجاویز سامنے رکھی ہیں پاکستان مسلم لیگ ن پہلے ہی آزادی مارچ کے حوالے سے اتفاق کرچکی ہے ن لیگ، پیپلز پارٹی، ایم ایم اے سمیت تمام اپوزیشن اتفاق رائے رکھتے ہیں موجودہ حکومت ایک سال میں ناکام ہوچکی معیشت تنزلی کا اتنی تیزی سے شکار ہورہی ہے جس سے اگلے سال تک قومی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہوجائینگے عوام دشمن پالیسیاں سامنے آچکی ہیں، گیس، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سب کے سامنے ہے پاکستان کے 8 بزنس مین آرمی چیف کے پاس بتانے جارہے ہیں کہ کاروبار ٹھپ ہورہا ہے، یہ بہت تشویش ناک ہے اگر تاجر آرمی چیف سے اپنے تحفظات دور کرانے کے لئے جائیں گے تو پھر ہم کہاں جارہے ہیں حکومتی ناکامیوں کا سارا بوجھ اگر عسکری قیادت پر ڈالیں گے تو ملک کیسے چلے گا آئے روز کابینہ میں تبدیلیوں سے ملک نہیں چلے گا، اصل مسئلہ ناکام اور انتقامی وزیراعظم ہے عمران خان کو ملک چلانے سے کوئی غرض نہیں، اسے صرف مخالفین کو جیل میں ڈالنا اور اپوزیشن پر نیب کا شکنجہ کسنا ہے ہمیں بے شک سب کو جیلوں میں ڈال دیں، ان سے کوئی این آر او نہیں مانگ رہا، نہ یہ دے سکتے ہیں کشمیر کے حوالے سے بھارت نے اتنا بڑا اقدام اٹھالیا، وزیراعظم صرف این آر او پہ ڈٹے ہیں وزیراعظم کے ایک ہی جملے سے ملک کے مسائل حل نہیں ہونگے، این آر او کی تسبیح مسائل کا حل نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ مولانا فضل الرحمان آزادی مارچ میں توسیع کریں
اگر ہم مشترکہ حکمت عملی کے ساتھ چلیں گے تو نتائج اچھے آئینگے شہباز شریف نواز شریف کو بھی پارٹی کی سی ای سی فیصلوں سے آگاہی دینگے نواز شریف کا فیصلہ ن لیگ کا آخری فیصلہ ہوگامسلم لیگ ن کی مارچ کے حوالے سے تجاویز شیئر کی ہیں ہم نے پہلے ہی ان کے مارچ کی اصولی حمائت کی ہے اپوزیشن کی اکثر جماعتیں اس پر اتفاق رکھتی ہیں کہ ایک سال اور یہ حکومت چلی تو قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہوجائیں گے احسن اقبال نے کہاکہ حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے
جبکہ گیس کی قیمتیں بھی مذید بڑھائی جارہی ہیں اس وقت صورتحال یہ ہے کہ ملک کا کاروباری طبقہ آرمی چیف کے پاس جارہا ہے اور یہ چونکا دینے والی بات ہے ہماری خواہش ہے کہ مسلح افواج کشمیر سمیت سیکیورٹی کے مسائل پر توجہ دیں مگر انہیں کہیں اور الجھایا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ کابینہ میں تبدیلیوں سے کام نہیں چلے گا انہوں نے کہاکہ ملک کا اصل مسئلہ ناکام حاسد اور انتقامی وزیر اعظم ہے جنہوں نے مسلم لیگ ن کی قیادت جیلوں میں ڈال دیا ہے انہوں نے کہاکہ
ہم نہ کوئی این آراو مانگ رہے ہیں اور نہ یہ این آر او دے سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ خارجہ پالیسی کی ناکامی کی وجہ سے اقوام متحدہ میں حکومت کو کشمیر کے مسئلے پر مطلوبہ 16ووٹ نہیں مل سکے اور جب ہم یہ پوچھتے ہیں تو کہتے ہیں این آراو نہیں دوں گا انہوں نے کہاکہ این آراو کی تسبیح قوم کے مسائل کا حل نہیں ہے ملک کے مسائل کا واحد حل موجودہ نااہل حکومت سے نجات ہے انہوں نے کہاکہ ہم بھرپور تیاری کے لئے کچھ وقت چاہتے ہیں ہم چاہتے ہیں ساری پوزیشن کو ایک ساتھ لیکر چلیں اور اس کا فیصلہ جے یوآئی کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں ہوگا انہوں نے کہاکہ آزادی مارچ میں شرکت کے حوالے سے میاں شہبازشریف نوازشریف سے ملیں گے اور جو فیصلہ نوازشریف کریں گے وہی مسلم لیگ ن کا حتمی فیصلہ ہوگا۔