اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قائم انکوائری کمیشن نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) قرضے کی تحقیقات شروع کردیں۔ انکوائری کمیشن نے خیبرپختونخوا حکومت سے بی آر ٹی کا ریکارڈ طلب کر تے ہوئے کہا ہے کہ بسوں اور تعمیراتی کام کی پی سی ون کے مطابق لاگت بتائی جائے اور منصوبے کی لاگت کے تخمینے میں ردوبدل سے متعلق بھی بتایا جائے۔کمیشن نے کہا کہ بس منصوبے کے مالی اور تعمیراتی کام میں پیشرفت سے آگاہ کیا جائے،
بی آر ٹی منصوبے میں انتظامی اور تکنیکی تاخیر کی وجوہات بتائی جائیں اور منصوبے کے مکمل ہونے کی ممکنہ مدت اور لاگت سے بھی آگاہ کیا جائے۔بس منصوبے کا ملک اور بیرون ملک منصوبوں سے موازنہ کیا جائے، منصوبے میں تاخیرسے متعلق ریکارڈ فراہم کیا جائے اور قرضوں کی ادائیگی کا شیڈول بھی بتایا جائے۔انکوائری کمیشن برائے قرضہ نے ٹرانس پشاور کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) فیاض احمد کو خط لکھا ہے جس میں انہیں پابند کیا گیا کہ 3 اکتوبر کو انکوائری کمیشن کے سامنے ریکارڈ پیش کیا جائے۔فیاض احمد کے مطابق ٹرانس پشاور نے منصوبے سے متعلق کمیشن کومعلومات فراہم کردی ہیں، منصوبے سے متعلق ٹھیکیداروں نے معاہدے کر رکھے ہیں، سول ورک مکمل ہونے کا انتظار ہے اور مکمل ہوتے ہی اپنا کام شروع کردیں گے۔اس حوالے سے ڈائریکٹرجنرل پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی انجینئر محمد عزیر نے انکوائری کمیشن کی جانب سے دستاویزات طلب کرنے کی تصدیق کی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انکوائری کمیشن نے معلومات مانگی تھی جو ان کو فراہم کردی گئی ہیں، انکوائری کمیشن کو منصوبے سے متعلق دستاویزات بھی فراہم کی ہیں۔