ہفتہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

قصور میں سینکڑوں منی سینما گھر اور قحبہ خانے قائم،ہر تیسری گلی میں کمروں اور ہوٹلوں میں کیا ہورہاہے؟چونکا دینے والے انکشافات

datetime 29  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن)قصور میں بڑھتے ہوئے زیادتی کے واقعات کی وجوہات سامنے آ گئیں۔ سانحہ چونیاں کے حوالے سے اہم ترین ادارے کی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر قصور میں ہی ایسے واقعات کیوں ہو رہے ہیں؟۔قومی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس حوالے سے مرتب کی گئی رپورٹ کے مطابق ایسے وااقعات کا اصل سبب وہاں موجود سینکٹروں سینما گھر،قحبہ خانے اور منشیات فروشی کے اڈے ہیں۔لاہور کے قریب ہونے کے باوجود

وہاں بچوں کے لیے کام کرنے والا کوئی ادارہ ہے نہ ہی کوئی این جی او اس حوالے سے کام کر رہی ہے۔زینب قتل کیس کے بعد چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے وہاں کام کرنے حوالے سے فیصلہ ہوا تھا مگر اس پر عمل نہ ہو سکا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قصور میں بڑھتے ہوئے واقعات کی وجوہات جاننے کے لیے مختلف افراد سے ملاقاتیں کی گئیں اور پوچھ گچھ کی گئی تو یہ بات سامنے آئی کہ قصور میں پر تیسری گلی میں چائے کے ہوٹل، گھروں کے کمرے اور دکانیں منی سینما گھر بنے ہوئے ہیں۔بچوں اور بڑوں کو اخلاق سے گری ہوئی فلمیں دکھائی جاتی ہیں۔وہیں ایسی ناساز حرکتیں بھی ہوتی ہیں جو ناقابل بیان ہیں۔گھروں سے مردو خواتین منشیات فروخت کرتے ہیں۔ٹرانسپورٹ اڈوں اور معروف بازاروں کے اطراف قحبہ خانے ہیں۔ویڈیو گیمز اور سنوکر کلبز کی آڑ میں گھناؤنی حرکات ہوتی ہیں،،بچوں سے زیادتی کے ہونے والے واقعات کا صرف 5 فیصد رپورٹ ہوتا ہے۔اس کھیل میں کئی گروہ شامل ہیں۔شکایت کی جائے تو سیاسی مداخلت اور پولیس کا حصہ ملزم کو بچا لیتاہے۔پولیس کی مرضی کے بغیر قصور میں منی سینما گھر چل سکتے ہیں نہ پورن فلمیں بن سکتی ہیں۔پولیس اور سوال خفیہ ادارے جانتے ہوئے بھی کچھ رپورٹ نہیں کرتے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…