منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

خودکشی کر نے والے کس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں؟مردوں اور عورتوں میں خودکشی کا تناسب کتنا ہے؟ماہرین کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 28  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) اسلامی ممالک میں خودکشی کا تناسب دوسرے ممالک کی بنسبت کم ہے۔ مرد حضرات عورتوں کے مقابلے میں تین گناہ زیادہ خودکشی کر تے ہیں۔دنیا میں ہر 40سیکنڈ میں ایک شخص خودکشی کرتا ہے جس کی تعداد لاکھوں میں شمار کی جاسکتی ہے۔عموماًخودکشی کر نے والے کسی نہ کسی نفسیاتی مرض میں مبتلا ہوتے ہیں۔ مقررنین نے کہا 12سے 14سال کے بچوں میں خودکشی کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ایسے بچے جن کے والدین کم پڑھے لکھے یا مائیں کسی ذہنی بیماری کا شکار ہوں

یا پھر ایسے بچے جو جلدی تشدد پر اتر آئیں اور تنقید برداشت نہ کر سکیں۔ایسے بچے اقدام خودکشی سے پہلے ڈیپریسڈ دکھائی دیتے ہیں ایسے بچوں کو فوراً کسی ماہر نفسیات کو دکھاناچاہئے۔ ڈیپریشن میں مبتلا 6فیصد افراد خودکشی کر تے ہیں شراب اور مختلف نشہ کر نے والوں میں خودکشی کا تناسب زیادہ ہے خودکشی کی معاشرتی وجوہات میں بے روزگاری، غربت، طلاق اور رشتے میں دراڑیں پڑنا بھی شامل ہے۔ میڈیا اور ٹی وی پروگرام میں خودکشیوں کے سین دکھانے سے بھی بیمار ذہن اس طرف راغب ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار منتظم اعلیٰ کراچی نفسیاتی ہسپتال ڈاکٹر عبد الرحمن بن مبین، ڈاکٹر اختر فرید صدیقی،ڈاکٹر صلاح الدین،ڈائیریکٹر ماہ ُخ اختر نے عالمی یوم انسداد خودکشی کے موقع پر مرکز میں منعقدہ میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔ماہرین نے کہا اکثر مریضوں کو داخل کر کے علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ جبکہ اکثر مریض صرف کونسیلنگ سے بھی ٹھیک ہوجاتے ہیں۔آغاخان ہسپتال کے ایک سروے کے مطابق پاکستان میں خودکشی کا سالانہ تناسب چھ سے آٹھ ہزار افرادہے۔ جبکہ سالانہ 60ہزار سے ایک لاکھ افراد خودکشی کی کوشش کرتے ہیں۔جبکہ خودکشی کی سوچ رکھنے والے افراد کی تعداد چھ سے آٹھ لاکھ ہے۔مقررین نے کہا کہ سب سے زیادہ خودکشی کی رپورٹ سندھ میں 52فیصد، پنجاب میں 38فیصد جبکہ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں 05فیصد ہے مقررین نے کہا کہ زیادہ تر خودکشی کے واقعات خاندانی جھگڑے 45فیصد، معاشی پریشانی و بے روزگاری 37فیصد، محبت میں ناکامی7فیصد، نفسیاتی بیماری 6فیصد، جسمانی بیماری 8فیصد اور

امتحان میں ناکامی5فیصد ہے۔ پاکستان میں مرد عورتوں کی مقابلے میں زیادہ خودکشی کر تے ہیں مردوں میں 51فیصد شادی شدہ، 44فیصد غیر شادی شدہ،اور 5فیصد طلاق یافتہ یا رنڈوں کی ہوتی ہے۔جبکہ خواتین میں 60فیصد شادی شدہ، 35 فیصد غیر شادی شدہ کی ہوتی ہے۔مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی شخص خودکشی کے متعلق ذکر کر ے تو اُسے معمولی نہ لیا جائے بلکہ اُسے فوراً کسی ماہر نفسیات کو دکھایا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…