ہفتہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

خودکشی کر نے والے کس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں؟مردوں اور عورتوں میں خودکشی کا تناسب کتنا ہے؟ماہرین کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 28  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) اسلامی ممالک میں خودکشی کا تناسب دوسرے ممالک کی بنسبت کم ہے۔ مرد حضرات عورتوں کے مقابلے میں تین گناہ زیادہ خودکشی کر تے ہیں۔دنیا میں ہر 40سیکنڈ میں ایک شخص خودکشی کرتا ہے جس کی تعداد لاکھوں میں شمار کی جاسکتی ہے۔عموماًخودکشی کر نے والے کسی نہ کسی نفسیاتی مرض میں مبتلا ہوتے ہیں۔ مقررنین نے کہا 12سے 14سال کے بچوں میں خودکشی کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ایسے بچے جن کے والدین کم پڑھے لکھے یا مائیں کسی ذہنی بیماری کا شکار ہوں

یا پھر ایسے بچے جو جلدی تشدد پر اتر آئیں اور تنقید برداشت نہ کر سکیں۔ایسے بچے اقدام خودکشی سے پہلے ڈیپریسڈ دکھائی دیتے ہیں ایسے بچوں کو فوراً کسی ماہر نفسیات کو دکھاناچاہئے۔ ڈیپریشن میں مبتلا 6فیصد افراد خودکشی کر تے ہیں شراب اور مختلف نشہ کر نے والوں میں خودکشی کا تناسب زیادہ ہے خودکشی کی معاشرتی وجوہات میں بے روزگاری، غربت، طلاق اور رشتے میں دراڑیں پڑنا بھی شامل ہے۔ میڈیا اور ٹی وی پروگرام میں خودکشیوں کے سین دکھانے سے بھی بیمار ذہن اس طرف راغب ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار منتظم اعلیٰ کراچی نفسیاتی ہسپتال ڈاکٹر عبد الرحمن بن مبین، ڈاکٹر اختر فرید صدیقی،ڈاکٹر صلاح الدین،ڈائیریکٹر ماہ ُخ اختر نے عالمی یوم انسداد خودکشی کے موقع پر مرکز میں منعقدہ میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔ماہرین نے کہا اکثر مریضوں کو داخل کر کے علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ جبکہ اکثر مریض صرف کونسیلنگ سے بھی ٹھیک ہوجاتے ہیں۔آغاخان ہسپتال کے ایک سروے کے مطابق پاکستان میں خودکشی کا سالانہ تناسب چھ سے آٹھ ہزار افرادہے۔ جبکہ سالانہ 60ہزار سے ایک لاکھ افراد خودکشی کی کوشش کرتے ہیں۔جبکہ خودکشی کی سوچ رکھنے والے افراد کی تعداد چھ سے آٹھ لاکھ ہے۔مقررین نے کہا کہ سب سے زیادہ خودکشی کی رپورٹ سندھ میں 52فیصد، پنجاب میں 38فیصد جبکہ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں 05فیصد ہے مقررین نے کہا کہ زیادہ تر خودکشی کے واقعات خاندانی جھگڑے 45فیصد، معاشی پریشانی و بے روزگاری 37فیصد، محبت میں ناکامی7فیصد، نفسیاتی بیماری 6فیصد، جسمانی بیماری 8فیصد اور

امتحان میں ناکامی5فیصد ہے۔ پاکستان میں مرد عورتوں کی مقابلے میں زیادہ خودکشی کر تے ہیں مردوں میں 51فیصد شادی شدہ، 44فیصد غیر شادی شدہ،اور 5فیصد طلاق یافتہ یا رنڈوں کی ہوتی ہے۔جبکہ خواتین میں 60فیصد شادی شدہ، 35 فیصد غیر شادی شدہ کی ہوتی ہے۔مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی شخص خودکشی کے متعلق ذکر کر ے تو اُسے معمولی نہ لیا جائے بلکہ اُسے فوراً کسی ماہر نفسیات کو دکھایا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…