کابل (نیوزڈیسک)افغان صدر اشرف غنی نے بھی راہ بدل لی،پاکستان پر سنگین حملے،افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ پاکستان نے افغانستان کے خلاف غیر اعلانیہ جنگ شروع کر رکھی ہے اور قیامِ امن کےلئے طالبان سے پہلے پاکستان سے بات چیت کی جانی چاہیے۔انھوں نے یہ بات ملک کے جنوبی صوبے قندہار میں قبائلی عمائدین سے ملاقات میں کہی۔مندیگاک محل میں ہونے والی ملاقات میں پاکستان اور افغانستان کے تعلقات پر بات کرتے ہوئے افغان صدر نے کہاکہ ہم نے پاکستان سے اس مسئلے کو تسلیم کروایا ہے۔انھوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے عموماً اور گذشتہ 14 برس سے خصوصاً پاکستان افغانستان سے ایک غیر اعلانیہ جنگ میں مصروف ہے۔اشرف غنی نے کہا کہ امن (معاہدہ) بھائی سے نہیں ہوتا بلکہ ان سے ہوتا ہے جن کے ساتھ جنگ ہوتی ہے۔ پاکستان نے پہلے ہی سے افغانستان کے خلاف غیراعلانیہ جنگ شروع کر رکھی ہے، اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم پاکستان کے ساتھ پہلے امن معاہدہ کریں تاکہ طالبان امن پر راضی ہوں۔ اشرف غنی نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کے خفیہ اداروں کے درمیان مفاہمت کے معاملے پر تنازع کھڑا ہونے کے بعد انھوں نے یہ معاملہ اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ابھی تک اس سلسلے میں کسی معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے ہیں۔اشرف غنی نے کہاکہ افغانستان میں سلامتی کے قومی ڈائریکٹریٹ کے سربراہ قومی مفادات کو مدِنظر رکھتے ہوئے تبھی معاہدے پر دستخط کریں گے جب اس سلسلے میں مشاورت اور عمومی اتفاقِ رائے ہو جائےگا۔