اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم پاکستان عمران خان کے جنرل اسمبلی کے خطاب کو ایک جانب تاریخی کہا جا رہا ہے تو وہیں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے وزیراعظم پاکستان کے خطاب کو مایوس کن قرار دیا ہے، بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم کا جنرل اسمبلی سے خطاب مایوس کن تھا، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو پچاس روز قبل دنیا بھر کے ممالک کا دورہ کرکے کشمیر کا مقدمہ لڑنا چاہیے تھا،
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی ان کی جماعت کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کی نمائندگی کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے تاریخی خطاب میں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ ماحولیاتی چینلجز سے نمٹنے کیلئے ہمیں اقدامات کرنا ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مغرب کے لیڈرز نے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا، یہ تماشا بند کیا جائے، اسلامو فوبیا سے مسلمانوں کو تکلیف پہنچی جس سے صورتحال خراب ہے، ماضی میں مسلمان رہنماؤں نے اسلامو فوبیا کے خلاف آواز نہیں اٹھائی،زیراعظم عمران خان نے کہاکہ مودی نے کہا پاکستان دہشت گردی کر رہا ہے، بھارتی جاسوس کلبھوشن نے پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کا اعتراف کیا، پاکستان میں کوئی دہشت گرد گروپ نہیں۔، اسلام کی توہین پرمسلمانوں کا ردعمل آتا ہے تو مسلمانوں کو انتہا پسندکہا جاتا ہے، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ میں کشمیر کے لئے آیا ہوں، وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ مودی نے کہا پاکستان دہشت گردی کر رہا ہے، بھارتی جاسوس کلبھوشن نے پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کا اعتراف کیا، پاکستان میں کوئی دہشت گرد گروپ نہیں۔ میں نے مودی سے کہا کہ ہمیں بھارتی دہشت گردی کا سامنا ہے، جب بھی مودی سے کہا کہ مشترکہ مسائل پر مل کر کام کریں، جب بھی مذاکرات کے لیے تیار ہوئے بھارت نے انکار کر دیا،
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کو کشمیر میں اپنا مبصر بھیجنے کی دعوت دیتا ہوں، نائن الیون کے بعد جہادیوں کو دہشت گرد بنایا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مودی آر ایس ایس کا تاحیات رکن ہے، پلوامہ حملے کا الزام فوری طور پر پاکستان پر لگا دیا گیا۔ پلوامہ حملے کا بہانہ بنا کر پاکستان پر حملہ کیا گیا، ہم نے بھارت کے دو جہاز مار گرائے۔ پلوامہ میں 23 سالہ کشمیر نوجوان نے حملہ کیا، ہم نے بھارتی پائلٹ کو جذبہ خیر سگالی کے تحت واپس کر دیا، بھارت نے غیر قانونی طور پر کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی،
80 لاکھ کشمیری کرفیو میں رہ رہے ہیں، کشمیریوں کو جانوروں کی طرح قید رکھا ہوا ہے، 80 لاکھ جانوروں کو اگر اس طرح قید رکھا جاتا تو مغرب شور مچاتا۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اضافی فوجی نفری تعینات کی، بھارت نے اقوام متحدہ کی 11 قراردادوں کی خلاف ورزی کی، وزیراعظم عمران خان نے آر ایس ایس تنظیم کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا، آر ایس ایس کا نظریہ مسلمانوں کی نسل کشی ہے۔ آر ایس ایس مسلمانوں اور عیسائیوں سے نفرت کرتی ہے، بھارتی کانگریس پارٹی نے آر ایس ایس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔ آر ایس ایس کے نظریے نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا۔ آر ایس ایس ہٹلر سے متاثر ہو کر بنائی گئی، تیس سال میں ایک لاکھ کشمیری ہلاک ہو چکے ہیں،
وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں گیارہ ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، کیا بھارت سمجھتا ہے کہ کشمیری غیر قانونی اقدامات تسلیم کریں گے، کشمیر میں نو لاکھ بھارتی فوج تعینات ہے۔ پیلٹ گنز کے استعمال سے نوجوانوں کی بینائی چھینی جا رہی ہے،وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرفیو اٹھے گا تو کشمیر میں قتل عام کا خدشہ ہے، تکبر نے نریندر مودی کو اندھا کر رکھا ہے، نریندر مودی کہتاہے کہ سب کشمیر کی ترقی کے لیے کیا۔ بھارت 500 دہشت گردوں کو کشمیر بھیجنے کا الزام لگا رہا ہے، 500 لوگ 8 لاکھ کا مقابلہ کیسے کر سکتے ہیں۔ اگر پاک بھارت جنگ چھڑ گئی تو کچھ بھی ہو سکتا ہے، پاکستان اور بھارت دو ایٹمی طاقتیں ہیں، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم کرے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کے لیے آزمائش کا وقت ہے، اقوام متحدہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے۔