کوئٹہ (آئی این پی) کوئٹہ میں مقابلے کے امتحانات میں سفارش اور بد انتظامی کے واقعات سے امیدوار مایوس ہونے لگے۔ انہوں نے کہا ہے کہ انصاف کے لیے عدالت عظمیٰ جائیں گے، بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے حکام نے الزامات کی تردید کردی۔ کوئٹہ میں طلبہ مقابلے کے امتحانات سے مایوس ہونے لگے۔ طلبہ کا موقف ہے کہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے تحت 2018ء میں محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے سیکشن افسر اور اسسٹنٹ کمشنر کی 66 اسامیوں پر ٹیسٹ ہوا، ٹیسٹ میں 9 ہزار امیدوار شامل ہوئے، 78 من پسند امیدواروں کو پاس کرنے کے بعد تعیناتی کی سفارش کردی گئی۔ امیدواروں نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ ٹیسٹ میں سوالات آئوٹ آف پیپر تھے۔ مس پرنٹنگ سمیت ٹیسٹ ملتوی کیے جانے اور اسی تاریخ میں دوبارہ انعقاد جیسے مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑا، ری چیکنگ کی درخواست مسترد کردی گئی۔ اس کے علاوہ شوکاز جاری کرکے گرفتاریاں کی گئیں، اس لیے انصاف کے لیے احتجاج کیا اور اب عدالت عظمیٰ جائیں گے۔ متعلقہ حکام کہتے ہیں کہ ٹیسٹ ری شیڈول کرنے سے پہلے تمام امیداروں کو مطلع کردیا تھا جبکہ مس پرنٹنگ اور سوالات آئوٹ آف پیپر آنے کے مسائل کی شکایات کا ازالہ بھی موقع پر کردیا گیا تھا۔