اسلام آباد( آن لائن )وزارت داخلہ نے سکھ زائرین کو سہولیات دینے کے لیے آن لائن ویزا سسٹم میں مذہبی سیاحت کی کیٹیگری شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔وزارت داخلہ میں ہونے والے ایک اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا مذہبی سیاحتی ویزا کیٹیگری میں دو علیحدہ کیٹیگریز میں سکھ زائرین کو سہولت دی جائے گی، جس میں ایک دنیا بھر میں مقیم بھارتی نژاد سکھ زائرین کے لیے جبکہ
دوسرا بھارت میں رہنے والے سکھ زائرین کے لیے ہوں گی۔وزارت داخلہ سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق سکھ زائرین کو ویزا کم سے کم 7 اور زیادہ سے زیادہ 10 دن کے اندر جاری کیا جائے گا-اس سلسلے میں وزارت خارجہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن (نادرا) کے اشتراک سے مذہبی سیاحت کی کیٹیگری میں سکھ زائرین کو سہولت دینے کا طریقہ کار طے کریے گی۔دوسری جانب مذکورہ تمام اقدامات متعارف کروانے کی غرض سے پالیسی میں گنجائش پیدا کرنے کے لیے کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔خیال رہے کہ پاکستان بارہا سکھ برادری کو اس بات کی یقین دہانی کروا چکا ہے کہ بابا گرونانک کے 55ویں جنم دن کے موقع پر پاکستان اپنی طرف سے کرتار پور راہداری کھول دے گا۔نومبر میں کھلنے والے راستے کے ذریعے پاکستان روزانہ کی بنیاد پر 5 ہزار سکھ زائرین کو گردوارا ننکانہ صاحب آنے کی اجازت دینے پر رضا مند ہوچکا ہے۔اس حوالے سے تازہ ترین یقین دہانی ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارت کے ساتھ کرتار پور راہداری پر تکنیکی مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کروائی تھی۔وزارت داخلہ کے مطابق ویزے کی آسانی سکھ کمیونٹی کے لیے خیر سگالی کا اقدام ہو گا اس سلسلے میں وزارت خارجہ کو بیرون ملک پاکستانی مشنز کو نئی پالیسی اور طریقہ کار سے آگاہ کرنے کی بھی ہدایت کردی گئی ہے۔خیال رہے کہ کرتارپور صاحب نارووال سے 4 کلومیٹر کے فاصلے پر پاک-بھارت سرحد کے قریب ایک چھوٹا سا گاں ہے جہاں سکھ مذہب کے بانی گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال گزارے تھے۔ہر سال نومبر میں پاکستان کے علاوہ بھارت سمیت پوری دنیا سے سکھ یاتری بابا گرو نانک صاحب کے جنم دن کے موقع پر یہاں مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے آتے ہیں۔