منگل‬‮ ، 29 اپریل‬‮ 2025 

دوسرے ملکوں کو اشیاء کی برآمدات بڑھانے کے لئے حکومت نے برآمدات آسان سکیم کا اجرا کر دیا

datetime 4  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان سے دوسرے ملکوں کو اشیاء کی برآمدات بڑھانے کے لئے حکومت نے برآمدات آسان سکیم کا اجرا کر دیا ہے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کی زیر صدارت اجلاس ایف بی آر ہوا جس میں چیئرمین کے علاوہ ممبر کسٹمز پالیسی جاوید غنی، ممبر کسٹمز آپریشن جواد اویس آغا،چیف کلکٹرز صاحبان اور دیگر سینئر عہدیداران نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مختلف مشکل اور متفرق ایکسپورٹ سکیموں کو آٹومیٹڈ سسٹم کے تحت کمپیوٹرائزڈ اور آسان بنا دیا گیا ہے۔

برآمدات آسان کے آٹومیٹڈ سسٹم میں سہولیات کی وجہ سے وقت میں بچت اور کاروبار کرنے میں آسانی ہو گی اور تاجروں اور کسٹم محکمے کے افسران کے درمیان رابطے میں بھی کمی آئے گی۔ اس سے پاکستان میں کاروبار کرنے میں آسانی اور کاروباری لاگت کی ریٹنگ میں بھی بہتری آئے گی۔اجلاس میں برآمدات کے فروغ کے لئے ملک میں جاری مختلف برآمدی سکیموں پر غور کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ موجودہ برآمدی سکیمیں مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ کر دی گئی ہیں اور برآمد کنندگان کو درخواست دینے سے لے کر اس کی منظوری اور بعد ازاں اشیاء کی درآمد اور چیزیں تیار کر کے برآمد کرنے تک دفتر آنے کی ضرورت نہیں ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے شرکاء کو ہدایات جاری کیں کہ ان سکیموں سے متعلق برآمدکنندگان کو زیادہ سے زیادہ آگاہی دی جائے تاکہ لوگ بھرپور طریقے سے اس کا فائدہ اٹھا سکیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے مزید ہدایات جاری کیں کہ موجودہ تمام سکیموں کو ضم کر کے ایک بڑی اور جامع سکیم بنائی جائے تاکہ برآمدکنندگان آسانی سے اس کو سمجھ سکیں، اس سے کم وقت میں بھرپور فائدہ اٹھا سکیں اور ان کے لئے کام کرنا مزید آسان ہو جائے۔تفصیلات کے مطابق ایکسپورٹ اورینٹڈ یونٹس سکیم کے تحت تمام ایکسپورٹ اورینٹڈ یونٹس کے لئے درآمد کی گئی تمام اشیاء بشمول مشینری وغیرہ چند شرائط کے ساتھ کسٹم ڈیوٹی سے مکمل طور پر مستثنی کر دی گئی ہیں۔ مینوفیکچرنگ بانڈسکیم کے تحت کارخانہ دار کو ایک بانڈ جمع کرانا ہوتا ہے اور

بغیر کسی ڈیوٹی یا ٹیکس کے خام مال درآمد کرتا ہے اور برآمد کے لئے اشیاء تیار کرتا ہے جس سے ریفنڈ حاصل کرنے کے لئے بھاگ دوڑ سے نجات ملتی ہے اور وقت اور روپے کی بچت ہوتی ہے۔ اسی طرح ڈی ٹی آر ای سکیم کے تحت برآمد کنندہ کو مال کی درآمد کے وقت کوئی ڈیوٹی یا ٹیکس ادا نہیں کرنے پڑتے جو خام مال کی درآمد کے وقت واجب الادا ہوتے ہیں۔ صرف برآمدکنندہ کو ثابت کرنا ہوتا ہے کہ درآمد شدہ خام مال سے تیار چیزیں برآمد کر دی گئی ہیں۔ اس سکیم کے تحت برآمد کنندہ کے لئے

کارخانہ دار ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ عارضی درآمدی سکیم کے تحت اشیاء کی تیاری اور برآمد کے لئے منگوائے گئے لوازمات کی درآمد پر سیکورٹی جمع کرانے کے عوض تمام قسم کی ڈیوٹی اور ٹیکسز معاف ہوتے ہیں۔ اس سکیم میں زیادہ تر بٹن، زپیں اور لیبل وغیرہ درآمد کئے جاتے ہیں۔ یہ سب سے آسان اور زیادہ استعمال ہونے والی سکیم ہے۔ ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز سکیم کے تحت حکومتِ وقت کی طرف سے خاص علاقہ مختص کر دیا جاتا

ہے جہاں برآمد کنندگان اپنی انڈسٹری کو فروغ دیتے ہیں۔ جس سے لوگوں کو روزگار ملتا ہے اور بیرونی سرمایہ کار بھی متوجہ ہوتے ہیں۔ ان علاقوں میں قائم شدہ انڈسٹریز کے لئے اشیاء کی درآمد اور برآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکسز مکمل طور پر معاف ہوتے ہیں۔ جبکہ ڈیوٹی ڈرا بیک سکیم کے تحت جو برآمدکنندہ جو ڈیوٹی مال کی درآمد کے وقت ادا کرتا ہے وہ اس کو درآمد شدہ اشیاء سے تیار شدہ مال کی برآمد کے بعد واپس ادا کر دی جاتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…