پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

اپنی بے گناہی ثابت کرنے تھانے جانا عامرمسیح کو مہنگا پڑ گیا، پولیس تشدد سے دو بچوں کا باپ موت کے منہ میں چلا گیا، پولیس اصلاحات کے حکومتی دعوے ہوا ہو گئے

datetime 3  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) تھانہ شمالی چھاؤنی کی زیر حراست ملزم عامر مسیح پولیس تشدد سے جاں بحق ہو گیا۔ تھانے میں دوران تفتیش عامر کی ہلاکت کے بعد صوبائی دارلحکومت لاہور میں گزشتہ 8 ماہ کے دوران پولیس تشدد سے ہلاک ہونے والے ملزمان کی تعداد سات ہو گئی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آئی جی پولیس پنجاب عارف نواز نے چوری کے شبہ میں تھانہ شمالی چھاؤنی پولیس کی زیر صدارت ملزم عامر مسیح کی ہلاکت کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ڈی ایس پی اشتیاق احمد کو معطل کر دیا ہے

جبکہ ایس ایچ او تھانہ شمالی چھاؤنی کو حراست میں لے کر ایس ایچ او سمیت دیگر 6 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ جو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ پولیس کی حراست سے شہریوں کو ہلاکت کے بڑھتے ہوئے واقعات نے وزیر اعظم عمران خان کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے اور آئی جی پولیس پنجاب سے پولیس کی تحویل میں شہریوں کو ہلاکت سے متعلق دس سالہ ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔واضح رہے کہ تھانہ شمالی چھاؤنی پولیس کی حراست میں ملزم عامر مسیح کی ہلاکت پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ عامر مسیح کے بھائی سنی مسیح کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ دفعہ 302، 342، 34 ت پ کے تحت درج کی گئی ایف آئی آر میں انچارج انویسٹی گیشن انسپکٹر ناصر بیگ، سب انسپکٹر ذیشان اور چار کانسٹیبلوں کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ ترجمان لاہور پولیس کے مطابق غیر ذمہ داری اور ناقص کارکردگی پر ایس ایچ او تھانہ شمالی چھاؤنی انسپکٹر خرم کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ سی سی پی او لاہور بی اے ناصر نے واقعے کی باضابطہ تحقیقات کے لئے ایس ایس پی (آئی اے بی) فیصل مختار کو انکوائری آفیسر مقرر کر دیا ہے۔ سی سی پی او نے تمام ایس ایچ اوز اور بیٹ افسروں کو سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ زیر حراست ملزموں پر تشدد پر زیرو ٹالرنس ہے۔ آئندہ کسی پولیس سٹیشن میں ایسا واقعہ ہوا تو ایس ایچ او گرفتار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نجی تفتیشی سیل کے کلچر کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ایس پی کینٹ نے تھانہ جنوبی چھاؤنی میں پولیس تشدد سے ہلاک ہونے والے نوجوان کے ورثاء کو پولیس کے خلاف احتجاج کرنے سے روک دیا۔ پولیس کے ہاتھوں قتل کئے جانے والے نوجوان کے اہل خانہ مقتول کی نعش سڑک پر رکھ کر احتجاج کرنا چاہتے تھے مگر ایس پی کینٹ نے مقتول عامر مسیح کے لواحقین سے مذاکرات شروع کر دیئے۔ ایس پی کینٹ کا مقتول کے ورثاء کو کہنا تھا کہ وہ نعش کی تدفین کے انتظامات کریں اور احتجاج کو چھوڑ دیں انہیں مکمل انصاف ملے گا۔ ایک نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے عامر مسیح کے بھائی نے کہا کہ وہ تو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کیلئے تھانے گیا تھا لیکن میرے بھائی پر پولیس والوں نے شدید تشدد کیا جس کی وجہ سے اس کی ہلاکت ہو گئی۔

موضوعات:



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…