کوئٹہ (آن لائن)بلوچستان حکومت میں اختلافات کھل کرسامنے آگئے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء وصوبائی وزیر محنت وافرادی قوت سرفراز خان ڈومکی نے گڈگورننس اور کرپشن کیخلاف استعفیٰ دے دیا جبکہ گورنر بلوچستان کی جانب سے 6 اگست سے صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت سردار سرفراز خان ڈومکی کے استعفیٰ کی منظوری کے بعد بحیثیت صوبائی وزیر انکے اختیارات کو 6 اگست 2019 سے منجمد کر دیا گیا ہے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء و سابق صوبائی وزیر سرفراز
چاکر خان ڈومکی نے صوبائی حکومت سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ گوڈگورننس کے دعویداروں نے 9ارب روپے کے فنڈز منتخب نمائندوں کی بجائے غیر منتخب نمائندوں کیسے جاری کیا گیا اس کے بعد حکومت میں اختلافات سامنے آگئی جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے بھی اپوزیشن کی جلسے میں اعلان کیا تھا کہ عوامی نیشنل پارٹی حکومت سے کسی بھی وقت الگ ہوسکتی ہے ہم اقتدار کے بھوکے نہیں اور ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی ہے۔