ہفتہ‬‮ ، 14 جون‬‮ 2025 

دولت اسلامیہ کا اگلا ہدف سعودی عرب

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن۔۔۔۔دولت اسلامیہ کے رہنما اپنی پیش قدمی روکنے کے موڈ میں نظر نہیں آ رہے۔بظاہر اپنے تازہ آڈیو پیغام میں دولت اسلامیہ کے رہنما ابوبکر البغدادی نے اسلام کی جائے پیدائش اور تیل کی دولت سے مالامال ملک سعودی عرب کو اپنا اگلا ہدف قرار دیا۔انھوں نے سعودی عرب کا نام تو نہیں لیا کیونکہ یہ نام حکمران قبیلے السعود کی مناسبت سے رکھا گیا تھا اور دولت اسلامیہ السعود کی حکمرانی تسلیم نہیں کرتی۔البغدادی نے آڈیو پیغام میں سعودی عرب کو سرزمین حرمین کے نام سے پکارا جس کا مطلب ہے دو مقدس مقامات مکہ اور مدینہ کی سرزمین۔سعودی عرب میں بڑھتے ہوئے اپنے پیروکاروں کے لیے پیغام میں دولت اسلامیہ نے مشرقی صوبے میں بسنے والی شیعہ اقلیت کو اپنا پہلا ہدف قرار دیا۔ شیعہ اقلیت کو سخت گیر سلفی ’بدعتی‘ قرار دیتے ہیں۔مشرق وسطی میں فرقہ واریت کی خلیج اتنی گہری ہو چکی ہے کہ سعودی عرب دولت اسلامیہ کو شدت پسند نہیں بلکہ سنی اسلام کے بہادر رکھوالوں کی تنظیم سمجھتی ہے۔
سعودی عرب میں بڑھتے ہوئے اپنے پیروکاروں کے لیے پیغام میں دولت اسلامیہ نے مشرقی صوبے میں بسنے والی شیعہ اقلیت کو اپنا پہلا ہدف قرار دیاہے۔خلافت کے اعلان کے بعد یہ تو تقریباً طے تھا کہ دولت اسلامیہ خطے کے سب سے بڑے اور اہم ملک پر اپنی نظریں مرکوز کرے گی۔سعودی عرب کے مفتی اعظم دولت اسلامیہ کو اسلام کا سب سے بڑا دشمن قرار دے چکے ہیں۔نیو یارک میں چھپنے والے ایک مضمون میں سعودی حکومت کے قریب سعودی باشندوں کا کہنا تھا کہ خطے میں اگر کوئی قوت دولت اسلامیہ کو شکست دے سکتی ہے تو وہ طاقتور سعودی حکومت ہے۔سعودی حکام کئی بار سعودی عرب کو دولت اسلامیہ کا سب سے بڑا ہدف قرار دے چکی ہے۔لیکن اس سب کے باوجود کئی تجزیہ کار سعودی عرب پر دولت اسلامیہ کی فنڈنگ کرنے اور ان کے سخت گیر اسلام کی در پردہ حمایت کے الزامات لگاتے ہیں۔
لیکن سعودی حکومت ان الزامات کو سختی سے رد کرتی آئی ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ دولت اسلامیہ شام میں ہونے والی لڑائی اور عراق کی شیعہ حکومت کی تعصب پر مبنی پالیسیوں کے پیداوار ہے۔

سعودی عرب کے مفتی اعظم دولت اسلامیہ کو اسلام کا سب سے بڑا دشمن قرار دے چکے ہیں
سعودی عرب کو آج انتہائی مشکل اور پیچیدہ حالات کا سامنا ہے۔
سعودی ائیر فورس دولت اسلامیہ کے خلاف امریکی سربراہی میں بننے والے اتحاد میں شامل ہے اور اس فیصلہ پر بہت سے سعودیوں کو اعتراض ہے۔
اطلاعات کے مطابق دولت اسلامیہ کے خلاف ایف 15 جنگی طیارہ اڑانے والے سعودی شہزادے کو قتل کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔
اس وقت دو ہزار سے زیادہ سعودی دولت اسلامیہ کے شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں جو کہ اپنے ساتھ سخت گیر ’تکفیری‘ اسلام کے نظریات سعودی عرب لے کر آئیں گے۔
کویت اور قطر سمیت سعودی عرب کو بھی عام لوگوں کی جانب سے دولت اسلامیہ کی مالی امداد روکنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
سعودی عرب کو فی الحال دولت اسلامیہ کی جانب سے براہ راست حملے کا تو خطرہ نہیں لیکن سعودی انٹیلیجنس کو دولت اسلامیہ کے پیروکاروں کی جانب سے سعودی میں دہشت گرد کارروائیوں کے لیے تیار رہنا ہو گا۔ اور یہ ان کی صلاحیتوں کی ایک بڑی آزمائش ہو گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیان میں آخری دن


شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…