اسلام آباد( آن لائن)اقوامِ متحدہ کے سابق مستقل مندوب منیر اکرم نے بتایا ہے کہ سلامتی کونسل میں قرارداد پر کیسے عمل کیا جاتا ہے؟ انہوں نے بتایا ہے کہ سلامتی کونسل میں کسی بھی قرارداد پر درجہ بہ درجہ عمل کیا جاتاہے، پہلے سلامتی کونسل کے ارکان آپس میں اجلاس کرتے ہیں اوراگر کچھ کہنا ہوتو کہہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد دیکھتے ہیں کہ سکیورٹی کونسل کے ممبر ز اتفاق کرتے ہیں کہ اس پر کیسے آگے بڑھا جائے؟
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے ممبران پہلی ملاقات آپس میں کرتے ہیں اور ان کو مسئلہ پر بریفنگ دی جاتی جس پر سوچ بچار کی جاتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بھی کبھی کبھار اس اجلاس میں آجاتے ہیں۔منیر اکرم نے کہا کہ جب ایک قرارد اد اپنا لی جاتی ہے تو دونوں پارٹیاں اس قرار داد کو مان جاتی ہیں توپھر وہ اس قرارداد کی پابندی ہوجاتی ہیں۔ واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے کشمیر کے معاملے پر اجلاس طلب کر لیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی نعیم الحق نے کہا ہے کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر خود پہنچا دیا ہے، 50سالوں میں پہلی بار مسئلہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ میں بات ہو گی۔انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا ہے کہ مودی کی غلطی نے بھارت کو بہت پریشانی میں ڈال دیا ہے۔ سلامتی کونسل کا اجلاس روکنے کے لئے بھارتی حکومت کی شدید کوششوں کے باوجود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل مسئلہ کشمیر پر بات چیت کے لئے کل صبح ملاقات کرے گی۔ پچاس سالوں میں پہلی بار مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے،حقیقت کا سامنا کرنے کا وقت آ گیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھی خطاب کے دوران کہا تھا کہ مودی نے اپنا آخری کارڈ کھیل کر بڑی غلطی کر دی، جیہ ایک بڑی بہت بڑی سٹریٹجک غلطی ہے، اسے یہ کارڈ بہت مہنگا پڑے گا اور آج بھارت کو اقوام متحدہ میں ناکامی کے بعد اس بات کا احساس بھی ہو گیا ہو گا۔ وزیراعظم نے گزشتہ روز مزید کہا تھا کہ مودی کو پیغام دیتا ہوں، جو وہ کرے گا، اس کاجواب دیں گے