اسلام آباد(نیوزڈیسک)اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں کشمیرپر قرارداد،امریکہ نے قرارداد ویٹوکی تو پھر پاکستان کیا کرے گا؟پاکستان نے افغانستان سے متعلق دوٹوک پیغام دیدیا، تفصیلات کے مطابق پاکستان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کا اہم ترین اجلاس طلب کرلیاگیا ہے سیکورٹی کونسل کے اس اجلاس کی خاص بات یہ بھی ہے کہ گزشتہ پچاس سال میں یہ کشمیرپر سیکورٹی کونسل کا پہلا اجلاس ہوگا، اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے مستقل پانچ ارکان
جن میں امریکہ،روس،چین، فرانس اور برطانیہ شامل ہیں پاکستان کو سب سے زیادہ خطرہ امریکہ سے قرارداد کو ویٹو کرنے کا ہے، اس سلسلے میں پاکستان نے سیکورٹی کونسل کے تمام ارکان سے رابطے تیز کردیئے ہیں،امریکی صدر ٹرمپ مسئلہ کشمیرپر ثالثی کی پیشکش بھی کرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے پانچ مستقل ارکان میں سے قرارداد کو ویٹو کرنے سے متعلق سب سے زیادہ خطرہ امریکہ سے محسوس کیاجارہاہے،اس حوالے سے معروف صحافی صابر شاکر نے ٹوئٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اگر امریکہ نے اقوام متحدہ میں کشمیری قرار داد ویٹو کر دی تو افغانستان میں امن کے لئے پاکستان سے کوئی امید نہ رکھے۔واضح رہے کہ پاکستانی سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی پہلے ہی خبر دار کرچکی ہیں کہ پاک بھارت سرحد اور لائن آف کنٹرول پر کسی بھی قسم کی کشیدگی کی صورت میں پاکستان افغان بارڈر سے اپنی مسلح افواج ہٹانے پر مجبور ہوگااور اس کا اثر افغان عمل پر بھی پڑے گا۔ امریکہ اپنی افواج افغانستان سے نکالنا چاہتا ہے خاص طورپر صدر ٹرمپ اگلے امریکی انتخابات کے پیش نظر افغانستان میں طالبان کے ساتھ معاہدے کے لئے اپنی بھرپور کوششیں کررہے ہیں تاکہ آئندہ الیکشن میں اس کا فائدہ اُٹھاسکیں، لیکن اب امریکہ کیلئے مشکل کھڑی ہوگئی ہے کیونکہ اگر کشمیر کے معاملے پر امریکہ نے بھارت کی حمایت کرکے پاکستان کو ناراض کیا تو اسے اس کے نتائج افغانستان میں بھگتنا پڑیں گے۔