منگل‬‮ ، 21 جنوری‬‮ 2025 

آئی ایم ایف اہداف کا حصول ناممکن ہے،عالمی ادارے کی شرائط 80لاکھ افراد کو غربت میں دھکیل دے گی، میاں زاہد

datetime 2  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے معیشت کو لاحق بیماریوں کامناسب علاج تجویز کئے بغیر ناممکن اہداف دئیے ہیں جن کا حصول ناممکن ہے۔اہداف میں ناکامی آئی ایم ایف کی سہہ ماہی پڑتال میں ایک نئے بحران کو جنم دے سکتی ہے۔

میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ درجنوں بار غیر ملکی قرضے لینے کے باوجود معیشت مستحکم نہیں ہو سکی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ انکی شرائط معیشت کو بہتر بنانے کے بجائے صرف بحران ٹالنے میں مددگار ہوتی ہیں۔آئی ایم ایف کی شرائط سے عوام کی زندگی مشکل ہو جاتی ہے امیر و غریب کے مابین فرق بڑھ جاتا ہے اور ملکی ترقی کے عمل کو نقصان پہنچتا ہے جبکہ موجودہ پروگرام کے نتیجہ میں ملک میں غریبوں کی تعداد میں کم از کم 80لاکھ افراد کے اضافہ کا اندیشہ ہے۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال میں معیشت نے5 فیصد ترقی کی مگر ٹیکسوں میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا۔امسال معیشت کی شرح نمو 2.4 فیصد رہے گی جبکہ محاصل میں 35 فیصد اضافہ کا ہدف دیا گیاہے جو حیران کن ہے۔نئے اہداف کی وجہ سے ملک بھر میں ہیجانی کیفیت ہے اور تاجر ہڑتالیں کر رہے ہیں جبکہ صنعتی شعبہ بھی احتجاج کر رہا ہے۔نئے ٹیکس اہداف کا شورزیادہ مگر حصول کم ہے۔انھوں نے کہا کہ بجٹ اقدامات کے نتیجہ میں حکومت کی آمدنی میں 1.8 کھرب روپے تک کا اضافہ متوقع ہے تاہم اس سے سماجی شعبہ کو فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ ایک کھرب روپے قرضوں کی ادائیگی میں چلے جائینگے۔آئی ایم ایف نے امسال برآمدات میں آٹھ فیصد اضافہ کا اندازہ لگایا ہے جبکہ حقیقت میں برآمدات گر رہی ہیں۔اس ادارے نے کہا ہے کہ پانچ سال میں پاکستان کی برآمدات 36.7 ارب ڈالر تک بڑھ جائیں گی جبکہ اگلے مالی سال میں سات کھرب کے محاصل وصول کئے جائیں گے جس پر موجودہ پالیسیوں اوربلند شرح سود کی موجودگی میں یقین مشکل ہے۔انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کے منفی اثرات کم کرنے کے لئے سی پیک پر زیادہ توجہ دینے، سرمایہ کاری میں اضافے اور امریکہ کی مدد سے آئی ایم ایف کی شرائط نرم کروانے کی ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک میں ایک دن


بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…