جمعرات‬‮ ، 23 اکتوبر‬‮ 2025 

آئی ایم ایف اہداف کا حصول ناممکن ہے،عالمی ادارے کی شرائط 80لاکھ افراد کو غربت میں دھکیل دے گی، میاں زاہد

datetime 2  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے معیشت کو لاحق بیماریوں کامناسب علاج تجویز کئے بغیر ناممکن اہداف دئیے ہیں جن کا حصول ناممکن ہے۔اہداف میں ناکامی آئی ایم ایف کی سہہ ماہی پڑتال میں ایک نئے بحران کو جنم دے سکتی ہے۔

میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ درجنوں بار غیر ملکی قرضے لینے کے باوجود معیشت مستحکم نہیں ہو سکی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ انکی شرائط معیشت کو بہتر بنانے کے بجائے صرف بحران ٹالنے میں مددگار ہوتی ہیں۔آئی ایم ایف کی شرائط سے عوام کی زندگی مشکل ہو جاتی ہے امیر و غریب کے مابین فرق بڑھ جاتا ہے اور ملکی ترقی کے عمل کو نقصان پہنچتا ہے جبکہ موجودہ پروگرام کے نتیجہ میں ملک میں غریبوں کی تعداد میں کم از کم 80لاکھ افراد کے اضافہ کا اندیشہ ہے۔انھوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال میں معیشت نے5 فیصد ترقی کی مگر ٹیکسوں میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا۔امسال معیشت کی شرح نمو 2.4 فیصد رہے گی جبکہ محاصل میں 35 فیصد اضافہ کا ہدف دیا گیاہے جو حیران کن ہے۔نئے اہداف کی وجہ سے ملک بھر میں ہیجانی کیفیت ہے اور تاجر ہڑتالیں کر رہے ہیں جبکہ صنعتی شعبہ بھی احتجاج کر رہا ہے۔نئے ٹیکس اہداف کا شورزیادہ مگر حصول کم ہے۔انھوں نے کہا کہ بجٹ اقدامات کے نتیجہ میں حکومت کی آمدنی میں 1.8 کھرب روپے تک کا اضافہ متوقع ہے تاہم اس سے سماجی شعبہ کو فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ ایک کھرب روپے قرضوں کی ادائیگی میں چلے جائینگے۔آئی ایم ایف نے امسال برآمدات میں آٹھ فیصد اضافہ کا اندازہ لگایا ہے جبکہ حقیقت میں برآمدات گر رہی ہیں۔اس ادارے نے کہا ہے کہ پانچ سال میں پاکستان کی برآمدات 36.7 ارب ڈالر تک بڑھ جائیں گی جبکہ اگلے مالی سال میں سات کھرب کے محاصل وصول کئے جائیں گے جس پر موجودہ پالیسیوں اوربلند شرح سود کی موجودگی میں یقین مشکل ہے۔انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کے منفی اثرات کم کرنے کے لئے سی پیک پر زیادہ توجہ دینے، سرمایہ کاری میں اضافے اور امریکہ کی مدد سے آئی ایم ایف کی شرائط نرم کروانے کی ضرورت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوز پاکستان


افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…